Maktaba Wahhabi

81 - 366
سے جرائم خبیثہ مثلا: مالی خیانتیں، ان میں سے ہر گناہ اپنی جگہ بڑا ہیبتناک اور ہولناک ہے اور بعض دفعہ ان میں سے کسی ایک گناہ کا ارتکاب تمام نیکیوں کو(اگرہوںتو) برباد کردیتا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: [ماذئبان جائعان أرسلا فی غنم بأفسد لھا من حرص المرئ علی المال والشرف لدینہ][1] یعنی: دوبھوکے بھیڑیئے پوری رات بکریوں کے ریوڑ میں گذار کر انہیں اس قدر نقصان نہیں پہنچاسکتے جتنا آدمی کے دین کو دوچیزوں سے نقصان پہنچتا ہے(۱) مال کی محبت (۲) عہدے کی محبت۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: [لایدخل الجنۃ نمام][2] چغل خور انسان جنت میں داخل نہیں ہوسکتا۔ اجتماعی جہادی مال میں ایک مجاہد نے جورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا خادمِ خاص تھا اور شہید بھی ہوگیا تھا صرف ایک چادر کی خیانت کرلی تھی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:وہی چادر جہنم کی آگ بن کر قبر کے اندر اسے جھلسا رہی ہے۔ جہاں سوئی اور دھاگے کی امانت بھی اداکرنی فرض ہے وہاں بڑی بڑی مالی بدعنوانیوں، رقوم کے ناجائز استعمال اور تصرف سے عہدہ برآ ہونا کس طرح ممکن ہوگا؟ اللہ کامال کھا کر کوئی اللہ کے قہرسے بچ سکے گا؟
Flag Counter