گمراہی اور جہنم کا راستہ قرار دیتے تھے۔ امام شاطبی نے غَيْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَيْہِمْ وَلَاالضَّاۗلِّيْنَ کی تفسیر میں ایک مقام پر لکھا ہے: ’’ولایبعد ان یقال ان الضالین یدخل فیہ کل من ضل عن الصراط المستقیم ‘‘ یعنی: ہر وہ شخص جو صراط مستقیم سے بھٹک جائے وہ(الضالین) یعنی گمراہوں کے ٹولے میں شامل ہوگیا۔ ایک اور مقام پر لکھتے ہیں: ’’المبتدع معاند للشرع ومشاق لہ فانہ یزعم ان ثم طرقا اخر لیس ماحصرہ الشارع بمحصور۔۔۔کان الشارع یعلم ونحن نعلم‘‘ یعنی: نئے نئے احکام ومسائل اور طریقے بنانے والاشریعت کا منکر اورمخالف ہے، نئے مسائل بنانے والایہی ثابت کرنا چاہتا ہےکہ کچھ امورشریعت نے بیان کئے گویا(نعوذباللہ ) کچھ امور شارع کے علم میں تھے (جو اس نے بیان کردیئے)اورکچھ امور ہمارے علم میں تھے(جو ہم نے بتلادیئے)فلاحول ولاقوۃ الاباللہ امام شاطبی کے اس قول سے واضح ہوتا ہے کہ آدمی حق پر تب ہی قائم ہے جب وہ صراط مستقیم پر جماہواہے ،اور اگر کسی اور راستہ پر چل نکلا تو وہ گمراہ بھی ہے،معاند بھی ہے اور شریعت کا منکر اور مخالف بھی ہے۔ توگویاراستے دوہی ہیں،ان میں سے ایک راستہ منتخب کرلیجئے۔ اللہ پاک نے ارشاد فرمایا: |
Book Name | خطبات |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | جمعیت اہل حدیث سندہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 366 |
Introduction | یہ کتاب فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ کے اصلاحی و منہجی صدارتی خطبات کا مجموعہ ہے، جوکہ جمعیت اہل حدیث سندھ کی مرکزی سالانہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم نیو سعید آباد کے موقع پر دئیے گئے تھے،اس کتاب میں 1996 تا 2014ء تک کے خطبات کو جمع کیا گیا ہے۔ ان خطبات میں منہج سلف اور مسلک اہل حدیث کو کھول کر بیان کیا گیا ہے۔ شیخ مکرم کے ان خطبات کا بنیادی موضوع ہے مسلک اہل حدیث کی حقانیت ،تعارف اور دعوت بالخصوص توحیدوسنت کا اثبات ،شرک وبدعت کارد اور دعوت وجہاد میں نبوی وسلفی منہج کا بیان ۔ |