Maktaba Wahhabi

50 - 366
[اِتَّبِعْ مَآ اُوْحِيَ اِلَيْكَ مِنْ رَّبِّكَ][1] یعنی: جو آپ کی طرف آپ کے رب کی طرف سے وحی جاتی ہے صرف اس کی پیروی کرو۔ [وَمَا يَنْطِقُ عَنِ الْہَوٰى۔ اِنْ ہُوَاِلَّا وَحْيٌ يُّوْحٰى][2] وہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اپنی خواہش سےنہیں بولتے جو کچھ بولتےہیں وہ وحی ہوتاہے جو ان کی طرف کی جاتی ہے۔ ایک اورمقام پر فرمایا:ـ [اِنْ اَتَّبِعُ اِلَّا مَا يُوْحٰٓى اِلَيَّ][3] میں نہیں پیروی کرتا مگر جومیری طرف وحی کی جاتی ہے۔ ایک اورمقام پرفرمایا: [وَلَوْ تَقَوَّلَ عَلَيْنَا بَعْضَ الْاَقَاوِيْلِ۔ لَاَخَذْنَا مِنْہُ بِالْيَمِيْنِ۔ ثُمَّ لَقَطَعْنَا مِنْہُ الْوَتِيْنَ][4] یعنی: اگرپیغمبر علیہ السلام بھی اپنی کوئی بات ہماری طرف منسوب کردیں گے تو ہم دائیں ہاتھ سے انہیں پکڑ کر ان کہ شہ رگ کاٹ دیں گے۔ سامعین حضرات!اس سے بڑھ کر اتباع کی ضرورت واہمیت کی اور کیا دلیل ہوسکتی ہے جب محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اتباع کے دائرہ میں محصورومقید ہیں توبھلا ہمارے لئے اتباع کے
Flag Counter