Maktaba Wahhabi

348 - 366
’’إھدنی لما أختلف فیہ من الحق بإذنک ،إنک تھدی من تشاء إلی صراط مستقیم‘‘[1] یعنی:اے اللہ!حق میں جواختلاف کیاجائے ،مجھے اس میں اپنے امر سے ہدایت کا راستہ دکھلادے،بے شک تو جسے چاہتاہے صراطِ مستقیم کی ہدایت عطا فرمادیتاہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے نواسہ حسن رضی اللہ عنہ کو دعاءِقنوت تعلیم فرمائی تھی، جس کا پہلا جملہ یہ ہے:’’أللھم اھدنی فیمن ھدیت ‘‘[2] یعنی:اے اللہ!مجھے ہدایت دے دےاپنے ان بندوں میں جنہیں تو نے ہدایت دی۔ اس دعا میں دودرخواستیں ہیں:ایک ہدایت کی اوردوسری ہدایت یافتہ بندوں میں شامل ہونے کی۔ اس لحاظ سے یہ دعا نہایت عظیم الشان ہے؛کیونکہ ہدایت یافتہ بندے انبیاء ومرسلین ہیں،صدیقین ،شہداء،اورصالحین ہیں،جن کاذکر اس آیت کریمہ میں ہے: [وَمَنْ يُّطِعِ اللہَ وَالرَّسُوْلَ فَاُولٰۗىِٕكَ مَعَ الَّذِيْنَ اَنْعَمَ اللہُ عَلَيْہِمْ مِّنَ النَّبِيّٖنَ وَالصِّدِّيْقِيْنَ وَالشُّہَدَاۗءِ وَالصّٰلِحِيْنَ۰ۚ وَحَسُنَ اُولٰۗىِٕكَ رَفِيْقًا][3] یعنی:جواللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرتا رہے گا،وہ ان بندوں کے ساتھ ہوگاجن پر اللہ تعالیٰ کا انعام ہوا:وہ انبیاء ہیں،صدیقین ہیں، شہداء ہیں، اورصالحین ہیں،یہ کتنی عمدہ رفاقت ہے۔
Flag Counter