Maktaba Wahhabi

315 - 366
توحیدالوہیت کے تعلق سے تھا،ان کہنا تھا[اَجَعَلَ الْاٰلِـہَۃَ اِلٰــہًا وَّاحِدًا][1] یعنی: اس شخص (محمدصلی اللہ علیہ وسلم )نےقولوالاالٰہ الا اللہ کی دعوت دیکر تمام معبودوں کا انکار کردیا اورایک معبود ( اللہ تعالیٰ)کی عبادت کی دعوت دیدی؟ توحیدربوبیت کاعقیدہ تو وہ فطری عقیدہ ہے جو ایک چیونٹی کے علم میں تھا،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سلیمان علیہ السلام کے دور کی چیونٹی کاذکرفرمایا ہے،جو اپنی پشت کے بل لیٹی ہوئی،اپنے ہاتھوں پاؤوں کو آسمان کی طرف دراز کیے ہوئے ان الفاظ کے ساتھ اللہ تعالیٰ سے التجائیں کررہی تھی: (اللھم انا خلق من خلقک ولیس بنا غنی عن سقیاک)[2] اے اللہ !ہم بھی تیری مخلوقات میں سے ایک مخلوق ہیں اورہمیں بھی پانی کی ضرورت ہے(لہذا ہمیں عطافرمادے) مقامِ غور ہے کہ چیونٹی نے اللہ تعالیٰ کی صفت ِخالقیت کاوسیلہ پیش کیا،جو کہ توحید ربوبیت کی معرفت کا پہلانکتہ ہے،اس وسیلہ سے دعا کس قدرتیزی کے ساتھ شرفِ استجابت وقبولیت حاصل کرلیتی ہے کہ سلیمان علیہ السلام نے فوراً فرمایا: ( إرجعوا فقد سقیتم بدعوۃ غیرکم)[3] اے لشکروالو!جلدی لوٹ چلو،ایک دوسری مخلوق (چیونٹی) کی دعا قبول ہوچکی ہے اور اس کی دعا کی بدولت تم بھی سیراب کردیئے جاؤگے۔
Flag Counter