Maktaba Wahhabi

310 - 366
پس بلند ہے اللہ ،جو الملک (بادشاہ) ہے اور الحق(سچا)ہے۔ اللہ تعالیٰ کو ہر شیٔ کامالک ماننے کیلئے ضروری ہے کہ ہمیں تین چیزوں کی پورے یقین کے ساتھ معرفت ہو:  جب وہ ہرچیز کا مالک ہے تو ضروری ہے کہ مالک ہونے کی جتنی بھی صفات ہیں ان سب پر ہمارا ایمان ہو،مثلاً:کمالِ قوت،کمالِ غلبہ،کمالِ قدرت،کمالِ علم، کمالِ احاطہ ،کمالِ حکمت، کمالِ مشیئت،کمالِ تصور،کمالِ رحمت ومحبت وغیرہ۔  اللہ تعالیٰ کے ہرچیز کے مالک ہونے پر ایمان لانے کا ضروری تقاضا یہ ہے کہ ہمارا یہ ایمان ہو کہ ہرشیٔ اللہ تعالیٰ کی مملوک ہے،ہرشیٔ اپنے تمام امور میں اسی کی طرف مضطر ومفتقر ہے اوریہ ایمان بھی ہو کہ کوئی شیٔ حتی کہ ایک ذرہ بھی اس کی ملکیت سے خارج نہیں ہے۔ [وَتَبٰرَكَ الَّذِيْ لَہٗ مُلْكُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَمَا بَيْنَہُمَا۰ۚ وَعِنْدَہٗ عِلْمُ السَّاعَۃِ۰ۚ وَاِلَيْہِ تُرْجَعُوْنَ][1] یعنی:اوروہ ذات بابرکت ہے جس کیلئے آسمانوں اورزمینوں اورجوان کے درمیان ہے کا مِلک ہے اور اسی کے پاس قیامت کاعلم ہے اور اسی کی طرف تم سب لوٹائے جاؤگے۔ جب اللہ تعالیٰ ہرشیٔ کامالک ہے اور ہرشیٔ اس کی مملوک ہے توپھر ضروری ہے کہ ہماراایمان ہوکہ ہرشیٔ کی تدبیر وتصرف بھی اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے،چنانچہ کائنات کی ہرشیٔ پر اس کی مشیئت نافذ ہے اور ایک ذرہ کی حرکت بھی اس کے امرو تصرف سے باہر
Flag Counter