بردار کم ہوتے ہیں۔ ان احادیث کا ملخص یہ ہے کہ وہ غرباء جن کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عظیم بشارتیں ذکر فرمائی ہیں وہ مندرجہ ذیل صفات کے حامل ہوتے ہیں ۔ 1 وہ اپنے قبیلوں ، برادریوں ، او ر گھر بار سے محض دین کی بنیاد پر الگ تھلگ ہوجاتے ہیں اور اس سلسلہ میں انہیں بڑی اذیتیں سہنا پڑتی ہیں ۔ لیکن دامن صبر ان کے ہاتھ سے نہیں چھوٹتا۔ بلکہ یہ لوگ اپنی اس پر مشقت زندگی پر انتہا ئی پر سکون اور مطمئن نظر آتے ہیں اور توحید و سنت کی نعمتوں کو سینو پر سجائے انتہائی قابل فخر زندگی گذار کر اللہ تعالیٰ کی جوار رحمت میں پہنچ جاتے ہیں اب ان کے لیے کوئی د کھ اور تکلیف باقی نہیں رہی۔ [ارْجِعِيْٓ اِلٰى رَبِّكِ رَاضِيَۃً مَّرْضِيَّۃً . فَادْخُلِيْ فِيْ عِبٰدِيْ . وَادْخُلِيْ جَنَّتِيْ. ][1] ترجمہ:اپنے پروردگار کی طرف لوٹ چل۔ تو اس سے راضی وہ تجھ سے راضی تو میرے (ممتاز) بندوں میں شامل ہو جا اور میری بہشت میں داخل ہو جا ۔ 2دوسری صفت یہ ہے کہ وہ اصلاح کا کام کرتے رہتے ہیں کفر و شرک اور بدعات و رسومات کے خلاف ہمیشہ صف آراء رہتے ہیں اور کسی لمحہ دعوتی ذمہ داری سے غافل نہیں ہوتے۔ ظاہر ہے دعوت و اصلاح ہر دور کی ضرورت ہے اور یہ انتہائی کٹھن اور صبر آزما کام ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن حکیم میں دعوت کو جہاد کبیر قرار دیا ہے کیونکہ داعی کو بڑی بڑی قربانیاں دینی پڑتی ہیں بڑی بڑی آزمائشوں کا سامناکرنا پڑتاہے بعض اوقات جسمانی اذیتیں جھیلنی پڑتی ہیں اور بعض اوقات حکام اور طواغیت کی طرف سے مال و منصب اور کرسی اور عہدہ کی پیشکش ہوتی ہے اور ایک مخلص داعی کے لیے ضروری ہوتا ہے کہ وہ ان |
Book Name | خطبات |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | جمعیت اہل حدیث سندہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 366 |
Introduction | یہ کتاب فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ کے اصلاحی و منہجی صدارتی خطبات کا مجموعہ ہے، جوکہ جمعیت اہل حدیث سندھ کی مرکزی سالانہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم نیو سعید آباد کے موقع پر دئیے گئے تھے،اس کتاب میں 1996 تا 2014ء تک کے خطبات کو جمع کیا گیا ہے۔ ان خطبات میں منہج سلف اور مسلک اہل حدیث کو کھول کر بیان کیا گیا ہے۔ شیخ مکرم کے ان خطبات کا بنیادی موضوع ہے مسلک اہل حدیث کی حقانیت ،تعارف اور دعوت بالخصوص توحیدوسنت کا اثبات ،شرک وبدعت کارد اور دعوت وجہاد میں نبوی وسلفی منہج کا بیان ۔ |