پذیرائی کی مستحق قرار پاجائیں، اور ہم سب کی آمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اس دعاکی روشنی میں شرفِ قبولیت حاصل کرلے: ’’نضرﷲ امرأ سمع مقالتی فحفظھا ثم أداھا کماسمعھا ‘‘[1] ’’الٰہی !(دنیا وآخرت میں)اس شخص کے چہرے کو تروتازگی اور سرور عطافرمادینا جو میری احادیث سنتا ہے ،انہیں یادکرلیتاہے اورپھر کمال امانت کے ساتھ اسی طرح پہنچادیتا ہے‘‘ آپ کا یہ سفرچونکہ طلبِ علم کی خاطر ہے لہذا انتہائی مبارک ہے،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ’’من سلک طریقا یلتمس فیہ علما سھل ﷲ لہ بہ طریقا إلی الجنۃ ‘‘[2] ’’جو شخص حصولِ علم کی راہ پہ چلتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کیلئے جنت کا راستہ آسان فرمادیتا ہے‘‘ میں آغازِ کلام میںپہلے اپنے آپ کو اور پھر آپ سب کو حفظِ اخلاص کی نصیحت کرتا ہوں؛کیونکہ نیکی خواہ چھوٹی ہویابڑی،اُس کی قبولیت کا دارومدار اخلاص پر ہے : ’’إنماالاعمال بالنیات وإنما لکل امریٔ مانوی …الحدیث‘‘[3] ’’بے شک تمام اعمال کا دارومدار نیت کے ساتھ ہے اور ہر شخص کیلئے اس کے عمل سے وہی کچھ ہے جو وہ نیت کرے‘‘ |
Book Name | خطبات |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | جمعیت اہل حدیث سندہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 366 |
Introduction | یہ کتاب فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ کے اصلاحی و منہجی صدارتی خطبات کا مجموعہ ہے، جوکہ جمعیت اہل حدیث سندھ کی مرکزی سالانہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم نیو سعید آباد کے موقع پر دئیے گئے تھے،اس کتاب میں 1996 تا 2014ء تک کے خطبات کو جمع کیا گیا ہے۔ ان خطبات میں منہج سلف اور مسلک اہل حدیث کو کھول کر بیان کیا گیا ہے۔ شیخ مکرم کے ان خطبات کا بنیادی موضوع ہے مسلک اہل حدیث کی حقانیت ،تعارف اور دعوت بالخصوص توحیدوسنت کا اثبات ،شرک وبدعت کارد اور دعوت وجہاد میں نبوی وسلفی منہج کا بیان ۔ |