Maktaba Wahhabi

239 - 366
ہے، یہ جماعت، علومِ نبوت کی وارث وحامل ہے، دورِ سلف سے اس جماعت کی ترویج وترقی دینی مدارس کی اقامت اور مساجدکے دروس وخطبات کی رہینِ منت ہے۔ہمارا مسلک علماء کی انہی جہود کی برکت اور اللہ تعالیٰ کی توفیق سے پھیلا ہے اور ان شاء اللہ قیامت تک پھیلتا رہے گا،اس تعلق سے ہمارا منہج سڑکوں پر جلوس اور ریلیاں نہیں ہے ، نہ ہی سڑکوں پر اُچھل کود اور جذباتی نعرہ بازی ہے،کیا امام بخاری رحمہ اللہ جن کے منہج کے ہم امین ہیں ،ایسے تھے ؟ہرگز نہیں ،انہوں نے صحیح بخاری تألیف فرمائی جس نے کروڑہادلوں میں اصلاح کا انقلاب بپاکردیا ،جس نے لوگوں کے باطل عقائد ونظریات کی ظلمات میں وحی الٰہی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث ِمبارکہ کے چراغ روشن کردیئے اور یہی درحقیقت کام ہے ،جس پر پوری جماعت کی توجہ مرکوز ہونی چاہیئے۔اہل الحدیث کے قابلِ فخر سرمایہ علامہ احسان الٰہی ظہیر رحمہ اللہ کی زندگی کا وہ حصہ بھلایا جاچکا ہے جو ایم، آر، ڈی کے اسٹیجوں پر صرف ہوا۔وہ نعرے اور جذباتی تقریریں ہوا میں تحلیل ہوچکی ہیں ،لیکن ان کے گھر کے ایک گوشے میں ان کی لائبریری قائم ہے،جس میں بیٹھ کر انہوں نے ’’القادیانیۃ‘‘ لکھی، ’’الشیعۃ واہل السنۃ ‘‘ لکھی، ’’الشیعۃ والقرآن‘‘ لکھی، ’’الشیعۃ والتشیع ‘‘لکھی، ’’الشیعۃ واہل البیت‘‘لکھی، ’’البریلویۃ‘‘ لکھی اور ’’الاسماعیلیۃ‘‘ لکھی ، یہ کتب آج بھی زندہ جاوید ہیں، بین الاقوامی یونیورسٹیوں میں داخلِ نصاب ہیں اور ایک خلق کثیر کی ہدایت کا سبب بن چکی ہیں اور قیامت تک یہ علمِ نافع تشنگانِ علم کو سیراب کرتا رہے گا،اور ان کا ایک ایک لفظ علامہ صاحب رحمہ اللہ کیلئے صدقۂ جاریہ ہے۔ یہی درحقیقت سلفی منہج ہے۔
Flag Counter