Maktaba Wahhabi

208 - 366
اس کا معنی یہ کہ لوگ اس لیڈر کے ساتھ فرقہ بن گئے۔اصل جماعت کیا ہے ؟ اصل جماعت وہی ہے جسے قرآن نے ذکر کیا ہے : [وَالسّٰبِقُوْنَ الْاَوَّلُوْنَ مِنَ الْمُہٰجِرِيْنَ وَالْاَنْصَارِ وَالَّذِيْنَ اتَّبَعُوْھُمْ بِـاِحْسَانٍ۰ۙ رَّضِيَ اللہُ عَنْھُمْ وَرَضُوْا عَنْہُ ][1] ترجمہ ( اورجو مہاجرین و انصا رسابق اور مقدم ہیں او رجتنے لوگ اخلاص کے ساتھ ان کے پیرو ہیں اللہ ان سب سے راضی ہو ا او روہ سب اس سے راضی ہوئے ) سابقین الاولین خالص اللہ کے پیغمبر کے پیروکار تھے اور یہی راہ مستقیم ہے جس پر ابوبکر، عمر ، عثمان ، علی ، ابوعبیدہ بن جراح ، ابو طلحہ ، عبدالرحمن بن عوف او رسعد بن زید رضی اللہ عنہم چلتے رہے ، اللہ ان سے راضی ہے ، اب جو ان کی راہ پر چلے گا یعنی پیغمبر علیہ السلام کی پیروی کرے گا تو اللہ ان سے بھی راضی ہو گا ان سب کیلئے جنت کی عظیم کامیابی ہے ۔ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے علاوہ کوئی قائد نہ تھا ، قرآن و حدیث کے علاوہ کوئی کتاب نہ تھی ، ایک ہاتھ میں قر آن او رایک ہاتھ میں حدیث اور قیادت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ، یہ جماعت ہے ، جو اس راہ پر چلتا رہے گا ان سابقین الاولین کی پیروی کرتا رہے گا ، وہ جماعت ہے۔ اور جس نے اپنے آپ کو یہاں سے ہٹالیا ، الگ و جدا کر لیا، دائیں بائیں بھٹک گیا وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی جماعت سے خارج ہو گیا اور فرقہ بن گیا ۔ عجیب بات ہے کہ جب ذکر ہوتاہے چار راستوں کا ذکر ہوتاہے چار امام ، چار روحانی سلسلے ، ہم عرب گئے وہاں چار سلسلے تھے ، ایک حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک خطِ مستقیم کھینچااور دو خط اس کی دائیں طرف اور دوبائیں طر ف کھینچے ، ٹوٹل چار خط ہوگئے ان
Flag Counter