Maktaba Wahhabi

174 - 366
اورحضور قلبی سے سنتے ہیں پھر آگے پہنچا دیتے ہیں یہ سننا بڑا اہم عمل ہے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک دفعہ وعظ فرمارہے تھے کہ ایک شخص آیا اس نے کوشش کی کہ میں راستہ بناکرآگے بڑھوں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب بیٹھوں اور وہ کامیاب ہوگیا۔اسے راستہ ملا اور وہ آگے بڑھ گیا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے قریب جا کربیٹھ گیا۔ دوسرے نے کوشش نہیں کی کہ وہ شرماگیا ،کہ اس طرح آگے بڑھوں گا تو لوگ دیکھیں گے اسے پیچھے جہاں جگہ ملی وہیں بیٹھ گیا۔تیسرا یہ سب کچھ دیکھتا ہے بیٹھا نہیں وہاں سے نکل گیا۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ تین افراد آئے تھے ۔ان میں سے ایک جو پہلا ہے جو آگےبڑھا: فأوی الی اللہ فآواہ پناہ میں آنے کیلئے اللہ کی طرف بڑھا، اللہ نے اس کو پناہ دے دی اسے قبول کرلیا اور اسے جگہ دے دی،اور دوسرا: فاستحیا فاستحیااللہ منہ وہ شرماگیا تو اللہ اس سے شرماگیا،یعنی اسے مبتلائے عذاب نہیں کرے گا۔ اور تیسرا فأعرض فأعرض اللہ عنہ.[1] اس نے اعراض کیا منہ پھیرا اللہ نے اس سے اعراض کرلیا۔ توپہلے دو افراد جو ہیں ان کا عمل کتنا قابل قدر ہے محدثین نے دونوں باب قائم کیے ہیں۔ مسئلہ یہ ہے کہ ایک شخص آتا ہے اور وہ محدث کے قریب جگہ دیکھتا ہے اگر وہ آہستہ آہستہ جگہ بناکر اس کے قریب بیٹھنے کی کوشش کرے تو اس کا یہ عمل بڑا افضل ہے،اس کا یہ
Flag Counter