اورحضور قلبی سے سنتے ہیں پھر آگے پہنچا دیتے ہیں یہ سننا بڑا اہم عمل ہے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک دفعہ وعظ فرمارہے تھے کہ ایک شخص آیا اس نے کوشش کی کہ میں راستہ بناکرآگے بڑھوں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب بیٹھوں اور وہ کامیاب ہوگیا۔اسے راستہ ملا اور وہ آگے بڑھ گیا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے قریب جا کربیٹھ گیا۔ دوسرے نے کوشش نہیں کی کہ وہ شرماگیا ،کہ اس طرح آگے بڑھوں گا تو لوگ دیکھیں گے اسے پیچھے جہاں جگہ ملی وہیں بیٹھ گیا۔تیسرا یہ سب کچھ دیکھتا ہے بیٹھا نہیں وہاں سے نکل گیا۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ تین افراد آئے تھے ۔ان میں سے ایک جو پہلا ہے جو آگےبڑھا: فأوی الی اللہ فآواہ پناہ میں آنے کیلئے اللہ کی طرف بڑھا، اللہ نے اس کو پناہ دے دی اسے قبول کرلیا اور اسے جگہ دے دی،اور دوسرا: فاستحیا فاستحیااللہ منہ وہ شرماگیا تو اللہ اس سے شرماگیا،یعنی اسے مبتلائے عذاب نہیں کرے گا۔ اور تیسرا فأعرض فأعرض اللہ عنہ.[1] اس نے اعراض کیا منہ پھیرا اللہ نے اس سے اعراض کرلیا۔ توپہلے دو افراد جو ہیں ان کا عمل کتنا قابل قدر ہے محدثین نے دونوں باب قائم کیے ہیں۔ مسئلہ یہ ہے کہ ایک شخص آتا ہے اور وہ محدث کے قریب جگہ دیکھتا ہے اگر وہ آہستہ آہستہ جگہ بناکر اس کے قریب بیٹھنے کی کوشش کرے تو اس کا یہ عمل بڑا افضل ہے،اس کا یہ |
Book Name | خطبات |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | جمعیت اہل حدیث سندہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 366 |
Introduction | یہ کتاب فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ کے اصلاحی و منہجی صدارتی خطبات کا مجموعہ ہے، جوکہ جمعیت اہل حدیث سندھ کی مرکزی سالانہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم نیو سعید آباد کے موقع پر دئیے گئے تھے،اس کتاب میں 1996 تا 2014ء تک کے خطبات کو جمع کیا گیا ہے۔ ان خطبات میں منہج سلف اور مسلک اہل حدیث کو کھول کر بیان کیا گیا ہے۔ شیخ مکرم کے ان خطبات کا بنیادی موضوع ہے مسلک اہل حدیث کی حقانیت ،تعارف اور دعوت بالخصوص توحیدوسنت کا اثبات ،شرک وبدعت کارد اور دعوت وجہاد میں نبوی وسلفی منہج کا بیان ۔ |