بندے کا ایما ن اس وقت تک سیدھا نہیں ہوتا جب تک اس کا دل سیدھا نہ ہو ۔ قلب سلیم کے لئے ضروری ہے کہ وہ شرک و بدعت سے پاک ہو،ریا کاری سے پاک ہو، اخلاص و توحید کے نور سے منور ہو، اللہ اور اس کے رسول کی محبت کا مرکز ہو، اللہ تعالیٰ کی معرفت، عظمت محبت، خشیت ،مہابت ،توکل اور رجا ء سے معمور ہواور(الولاء والبراء) کے تعلق سے کوئی خلل یا اضطراب اس کے دل میں نہ ہو ۔ لوگوں کے ساتھ معاشرت و مخالطت میں بھی دل استقامت اور اصلاح کا آئینہ دار ہو ۔ اللہ تعالیٰ کی خاطر محبت و نفرت کی اساس پر قائم ہو ۔ اپنے بھائیوں کے خلاف کوئی کینہ،حسد،بغض یا کسی مکرو فریب کی نیت نہ ہو، ایک حدیث میں تو اس کو جنت کا شارٹ کٹ قرار دیا گیا ہے ۔ ’’وان تصبح ولیس فی قلبک غش لاحد ‘‘[1] دل کو ٹٹولو اگر اس پر کوئی میل کچیل نہ ہو تو سمجھو یہ نکتہ قوارب نجات میں سے ہے ۔ الغرض یہ حدیث دین اسلام کے عظیم قواعد پر مشتمل ہے ۔اللہ تعالیٰ سے عمل و استقامت کی توفیق کا سوال ہے ۔ |
Book Name | خطبات |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | جمعیت اہل حدیث سندہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 366 |
Introduction | یہ کتاب فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ کے اصلاحی و منہجی صدارتی خطبات کا مجموعہ ہے، جوکہ جمعیت اہل حدیث سندھ کی مرکزی سالانہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم نیو سعید آباد کے موقع پر دئیے گئے تھے،اس کتاب میں 1996 تا 2014ء تک کے خطبات کو جمع کیا گیا ہے۔ ان خطبات میں منہج سلف اور مسلک اہل حدیث کو کھول کر بیان کیا گیا ہے۔ شیخ مکرم کے ان خطبات کا بنیادی موضوع ہے مسلک اہل حدیث کی حقانیت ،تعارف اور دعوت بالخصوص توحیدوسنت کا اثبات ،شرک وبدعت کارد اور دعوت وجہاد میں نبوی وسلفی منہج کا بیان ۔ |