Maktaba Wahhabi

163 - 366
بندے کا ایما ن اس وقت تک سیدھا نہیں ہوتا جب تک اس کا دل سیدھا نہ ہو ۔ قلب سلیم کے لئے ضروری ہے کہ وہ شرک و بدعت سے پاک ہو،ریا کاری سے پاک ہو، اخلاص و توحید کے نور سے منور ہو، اللہ اور اس کے رسول کی محبت کا مرکز ہو، اللہ تعالیٰ کی معرفت، عظمت محبت، خشیت ،مہابت ،توکل اور رجا ء سے معمور ہواور(الولاء والبراء) کے تعلق سے کوئی خلل یا اضطراب اس کے دل میں نہ ہو ۔ لوگوں کے ساتھ معاشرت و مخالطت میں بھی دل استقامت اور اصلاح کا آئینہ دار ہو ۔ اللہ تعالیٰ کی خاطر محبت و نفرت کی اساس پر قائم ہو ۔ اپنے بھائیوں کے خلاف کوئی کینہ،حسد،بغض یا کسی مکرو فریب کی نیت نہ ہو، ایک حدیث میں تو اس کو جنت کا شارٹ کٹ قرار دیا گیا ہے ۔ ’’وان تصبح ولیس فی قلبک غش لاحد ‘‘[1] دل کو ٹٹولو اگر اس پر کوئی میل کچیل نہ ہو تو سمجھو یہ نکتہ قوارب نجات میں سے ہے ۔ الغرض یہ حدیث دین اسلام کے عظیم قواعد پر مشتمل ہے ۔اللہ تعالیٰ سے عمل و استقامت کی توفیق کا سوال ہے ۔
Flag Counter