Maktaba Wahhabi

112 - 366
الأتباع بما حکم ][1] یعنی عالم کی غلطی کے باوجود اس کے پیروکاربرباد ہوجائیں ان سے پوچھا گیا اس کا کیا مطلب ہے ؟ تو فرمایا :’’عالم اپنے رائے سے کوئی مسئلہ بیان کرتاہے پھر وہ اپنے سے کسی بڑے عالم سے ملتا ہے جو اسے حدیث رسول بتا کر اسکی اصلاح کردیتا ہے اور وہ عالم رجوع بھی کی کرلیتا لیکن اس کے پیروکار اس کے پرانے فیصلے پر ہی ڈٹے ہوئے ہیں ‘‘۔ کیونکہ ان کا عقیدہ یہی ہے کہ ہمارے عالم سے غلطی نہیں ہوسکتی ۔۔۔مقلدین کی یہ روش مقتضائے شریعت سے یکسر مختلف ہے یہ روش دین کے اندر بہت سے بگاڑ کا سبب ہے ۔ سامعین حضرات ! اس مختصر سے خطبہ میں ہم نے تقلید کے دو انتہائی خطرناک نقصانات کا ذکر کیا ہے اول یہ کہ مقلدین مختلف فیہ مسائل میں اپنے ائمہ کے ساتھ چمٹے رہتے ہیں اور کتاب و سنت کی طرف رجوع کی زحمت گوارا نہیں کرتے یہ بات مقاصد شریعت کے سراسر خلاف ہے چنانچہ شریعت کی تعلیم یہ ہے کہ اختلافی مسائل میںتو بالخصوص قرآن و حدیث کی طرف رجوع لازمی ہے۔ دوسرا نقصان یہ بتایاہے کہ مقلدین حضرات بعض اوقات بعض مسائل میں اپنے ائمہ کے قول کا غلط ہونا جان بھی لیتے ہیں اور اس غلطی کا اعتراف بھی کر لیتے ہیں لیکن پھر اسی غلط قول کو اپنانا ضروری سمجھتے ہیں اس کو تمام عمر پڑھتے پڑھاتے ہیں اس کے مطابق فتویٰ دیتے ہیں ۔ یہ دونوں اقسام باطل ہیں بہت سی قباحتوں اور ضلالتوں کا پلندہ ہیں خیر القرون کے تعامل سے قطعی مختلف۔
Flag Counter