Maktaba Wahhabi

344 - 523
اس میں ڈالے جائیں گے تو اُس(جہنم) کا چیخنا چلانا سنیں گے اور وہ جوش مار رہی ہو گی۔ گویا مارے جوش کے پھٹ پڑے گی۔ جب اس میں ان کی کوئی جماعت ڈالی جائے گی تو دوزخ کے داروغہ ان سے پوچھیں گے کہ کیا تمہارے پاس کوئی ہدایت کرنے والا نہیں آیاتھا؟۔ وہ کہیں گے کہ کیوں نہیں ضرور ہمارے پاس ہدایت کرنے والا آیا تھا لیکن ہم نے اس کو جھٹلا دیا اور کہا کہ اللہ نے تو کوئی چیز نازل ہی نہیں کی تم تو بڑی غلطی میں(پڑے ہوئے) ہواور کہیں گے کہ اگر ہم سنتے یا سمجھتے ہوتے تو دوزخیوں میں نہ ہوتے۔‘‘ 3۔ آگ کا عذاب ان کے چہروں کو جلائے گا، اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿یَوْمَ تُقَلَّبُ وُجُوہُہُمْ فِیْ النَّارِ یَقُولُونَ یَا لَیْتَنَا أَطَعْنَا اللّٰہَ وَأَطَعْنَا الرَّسُولَا﴾(الاحزاب: 66) ’’ جس دن کہ منہ آگ میں الٹائے جائیں گے کہیں گے کہ اے کاش ہم اللہ کی فرمانبرداری کرتے اور رسول اللہ کا حکم مانتے۔‘‘ 4۔ مستحق عذاب لوگوں کو چہروں کے بل جہنم میں گرائے جانے کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: ﴿وَمَن جَائَ بِالسَّیِّئَۃِ فَکُبَّتْ وُجُوہُہُمْ فِیْ النَّارِ ہَلْ تُجْزَوْنَ إِلَّا مَا کُنتُمْ تَعْمَلُونَ﴾(النمل: 90) ’’ اور جو بُرائی لے کر آئے گا تو ایسے لوگ اوندھے منہ دوزخ میں ڈال دئیے جائیں گے تم کو تو ان ہی اعمال کا بدلہ ملے گا جو تم کرتے رہے ہو۔‘‘ 5۔ بد کار لوگوں کی برائیوں کا بدلہ انہیں جہنم کے عذاب کی صورت میں اس طرح دیا جائے گا کہ ان کے چہرے آگ سے ڈھانک لیے جائیں گے، ارشاد الٰہی ہے: ﴿وَالَّذِیْنَ کَسَبُوْا السَّیِّئَاتِ جَزَائُ سَیِّئَۃٍ بِمِثْلِہَا وَتَرْہَقُہُمْ ذِلَّۃٌ مَّا لَہُم مِّنَ اللّٰہِ مِنْ عَاصِمٍ کَأَنَّمَا أُغْشِیَتْ وُجُوہُہُمْ قِطَعاً مِّنَ اللَّیْلِ مُظْلِماً أُوْلَئِکَ أَصْحَابُ النَّارِ ہُمْ فِیْہَا خَالِدُونَ o﴾(یونس: 27) ’’ اور جنہوں نے بُرے کام کئے تو بُرائی کا بدلہ ویسا ہی ہو گا اور اُن کے مونہوں پر ذلت چھا جائے گی اور کوئی اُن کو اللہ سے بچانے والا نہ ہو گا اُن کے مونہوں(کی سیاہی کا یہ عالم ہو گا کہ اُن) پر گویا اندھیری رات کے ٹکڑے اڑھا دئیے گئے ہیں، یہی دوزخی ہیں کہ ہمیشہ اُس میں رہیں گے۔‘‘ 6۔ انہیں عذاب کے لیے جہنم(آگ)کا لباس پہنایا جائے گا، اور ان کے سر کے اوپر گرما گرم پیپ بہائی جائے گی،جس سے ان کی آنتیں جل کر باہر آجائیں گی،اورانہیں لوہے کے گرز سے مارا جائے گا،اورانہیں عذاب سے باہر نہیں آنے دیا جائے گا، ارشادِ الٰہی ہے:
Flag Counter