Maktaba Wahhabi

283 - 523
’’ اور اسی کے پاس غیب کی چابیاں ہیں جن کو اُس کے سوا کوئی نہیں جانتا اور اُسے جنگلوں اور دریاؤں کی سب چیزوں کا علم ہے اور کوئی پتا نہیں جھڑتا مگر وہ اُس کو جانتا ہے اور زمین کے اندھیروں میں کوئی دانہ اور کوئی ہری اور سوکھی چیز نہیں مگر کتاب روشن میں(لکھی ہوئی) ہے۔‘‘ نیزارشادِ الٰہی ہے، ﴿وَ لَا تَحْسَبَنَّ اللّٰہَ غَافِلًا عَمًّا یَعْمَلُ الظّٰلِمُوْنَ اِنَّمَا یُؤَخِّرُہُمْ لِیَوْمٍ تَشْخَصُ فِیْہِ الْاَبْصَارُ﴾(ابراہیم42) ’’اوریہ مت سمجھ کہ اللہ ظالموں کے کاموں سے بے خبر ہے، بیشک اللہ ان کواس دن کے لیے ڈھیل دے رہا ہے جس دن آنکھیں کھلی کی کھلی رہ جائیں گی۔‘‘ منکرین تقدیر پر رد اس پیرائے میں تقدیر کے منکرین پر رد کیا جارہا ہے، کہ جان لو جو کچھ بھی آپ کو پہنچے، خواہ وخیر کا معاملہ ہو یا شر کا، وہ اس کے ظہور میں آنے سے پہلے اللہ تعالیٰ کے علم میں تھا، وہی خیر و شراور ان کے اسباب کا پیدا کرنے والا ہے۔خیرکے حصول اور شر سے دفاع کے لیے،ان کے ظاہر ہونے سے پہلے، اسباب کا ہونا ممکن امر تھا۔ اس لیے کہ قدریں اسباب کے ساتھ معلق ہیں۔ جب کوئی چیز ہوجائے، تو واجب ہوتا ہے کہ آپ اس بات میں غو ر فکر کرنا ترک کردیں کہ آپ کے لیے یہ ممکن تھا کہ اس سے بچ جاتے۔اور یہ نہ کہیں اگر میں ایسے کرتا تو ایسے ہوتا۔ اس لیے کہ یہ ’’اگر مگر‘‘ انسان کے لیے شیطانی دروازے کھول دیتا ہے اور جو کچھ ابھی تک نہیں ہوا، اس کے لیے آپ اسباب مہیاکر سکتے ہیں۔(مثال کے طور پر صدقہ دینا، اس سے بلائیں ٹل جاتی ہیں، اللہ تعالیٰ سے دعاء کرنا وغیرہ)۔مذکورہ عبارت میں بھی ’’ قدریہ فرقہ ‘‘ پر رد ہے، جو کہ تقدیر کا انکار کرتے ہیں۔ قدریہ کی اقسام قدریہ دو قسم کے ہیں، 1۔ جو ہر قسم کی-اچھی اور بری-تقدیر کے اللہ کی جانب سے ہونے کا انکار کرتے ہیں، اور ان کا کہنا ہے، نہ ہی اللہ تعالیٰ نے کو ئی تقدیر لکھی ہے، اور نہ ہی ان چیزوں کے بارے میں اللہ تعالیٰ کو علم تھا یہاں تک کہ یہ واقعات پیش آگئے۔ انہیں غالی قدریہ کہا جاتا ہے۔ 2۔ وہ لوگ جو بری تقدیر کے اللہ کی طرف سے ہونے کا انکار کرتے ہیں اوراچھی تقدیر کو من جانب ِ اللہ ہی مانتے ہیں اور ان کا گمان /عقیدہ یہ ہے کہ بری تقدیر کو اللہ تعالیٰ کی طرف منسوب کرنا کسی طرح بھی مناسب نہیں ہے۔ان لوگوں نے آہستہ آہستہ تقدیر کا کلی انکار ترک کیا، اور اللہ تعالیٰ کے لیے پہلے سے علم کا ہونا تسلیم کیا اور پھر بھی بری
Flag Counter