Maktaba Wahhabi

538 - 523
کیونکہ بدعتی اس دین اور شریعت کی مخالفت کررہا ہے جو کہ اللہ تعالیٰ نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل کی ہے۔ پس جب وہ اس کے ساتھ مسکرا کر ملے اور خندہ پیشانی سے پیش آئے، تو یہ اس پیغام کی مخالفت ہے جو اللہ تعالیٰ نے نازل کیا ہے، جس میں ایسے لوگوں سے دور رہنے، ان کا ساتھ چھوڑنے، اور ان کے افعال و کردار پر راضی نہ ہونے کی تلقین ہے۔جب انسان کسی سے مسکرا کر ملتا ہے تو اس سے رضامندی اوریکجہتی کا اظہار کررہا ہوتا ہے۔یہی وہ چیز ہے جس سے ہمیں منع کیا گیا ہے تاکہ ہم اپنے دین و عقیدہ کو محفوظ رکھ سکیں۔ (فضیل بن عیاض رحمۃ اللہ علیہ کا فرمان):((اپنی بیٹی کسی مبتدع سے بیاہ دی …)): جس انسان کی زیر کفالت اس کی بیٹی، بہن یا کوئی دیگر ایسی عورت جس کے نکاح کا ولی یہ انسان بن سکتا ہو، تو اس ولی پر واجب ہوتا ہے کہ اس(زیر کفالت و ولایت) عورت کے لیے ہم پلہ اور دین دار رشتہ تلاش کرے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إذا جاء کم ممن ترضون دینہ وخلقہ فزوجوہ، إلا تفعلوا تکن فتنۃ في الأرض وفساد عریض))[1] ’’ جب تمہارے پاس(رشتہ کی طلب میں)کوئی ایسا آدمی آئے جس کے دیناوراخلاق پرتم راضی ہو، تو اس کی شادی کردو، اگر تم ایسا نہ کروگے تو زمین میں ایک بہت بڑافتنہ اور شر وفساد بپا ہو جائے گا۔‘‘ اگر آپ ایسا رشتہ نہیں تلاش کریں گے جو دین دار اور امانت دار ہو، او رکسی اہل ِ نفاق(منافق) یا بدعتی سے رشتہ کردیا، اور یہ عورت بھی مرد کی ہمراہی و ہم نوائی میں گمراہ ہوگئی تو عند اللہ اس کے ذمہ دار آپ ہوں گے۔ ایسے ہی نیک رشتہ مل جانے پر اگر آپ شادی نہیں کردیں گے تو اس کے بہت خطرناک نتائج ہوسکتے ہیں۔ جس میں اغوائ، قتل، زنا، جبر یا دیگر کوئی بھی گناہ کا کام ہوسکتا ہے۔ لہٰذا انسان کو چاہیے کہ وہ اپنی انانیت کو شریعت پر قربان کرے، شریعت کو انانیت(خود غرضی و خود پرستی) پر قربان نہ کرے۔ (فضیل بن عیاض رحمۃ اللہ علیہ کا فرمان):((جو بدعتی کے جنازہ کے ساتھ چلا…)): اس سے مراد یہ ہے کہ جب بدعتی مر جائیں توان کے جنازے کے ساتھ نہیں چلا جائے، اس لیے کہ بدعتی پر اللہ کا عذاب اور ناراضگی نازل ہوتی ہے، فرشتے اور لوگ اس پر لعنت کرتے ہیں۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ جنازہ کے ساتھ چلنے والا بھی ان ہی امور کا شکار ہوجائے۔ بدعت پر عقوبت اوران کی صحبت کا حکم مصنف رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ((وقال الفضیل ابن عیاض(رحمہ اللّٰه): ’’ من جلس مع صاحب بدعۃ ورثہ
Flag Counter