Maktaba Wahhabi

26 - 523
عقیدہ کالغوی اوراصطلاحی مفہوم عقیدہ کالغوی مفہوم: لفظ عقیدہ عَقَدَسے ماخوذ ہے جس کے معنی باندھنے اور مضبوظ گرہ لگانے کے ہیں، اسی سے پختگی اور پیوستگی جماؤ اور ہم اہنگی بھی ہے، عربی زبان میں کہا جاتا ہے عقدالعھد والبیع یعنی پختہ عہد اور خرید وفروخت کا معاملہ کیا، نیز کہا جاتا ہے عقد الازار یعنی ازار کو اچھی طرح کسا اور العقد(باندھنا) الحل(کھولنا) کی ضد ہے۔ عقیدہ کااصطلاحی مفہوم: عقیدہ ایک ایسے پختہ ایمان اور قطعی حکم اور فیصلہ کا نام ہے جس میں شک کی گنجائش نہ ہو، چنانچہ جس پر انسان ایمان رکھتا اور اس پر اپنے قلب و ضمیر سے پوری طرح مطمئن ہوتا، نیز اسے لائق اتباع دین ومذہب سمجھتا ہے وہی اس کا عقیدہ کہلاتا ہے۔ اب یہ پختہ ایمان اور مستحکم فیصلہ صحیح ہوگا تو عقیدہ بھی صحیح ہوگا، جیسے کہ اہل سنت والجماعت کا عقیدہ ہے، اور اگر باطل ہوگا تو عقیدہ بھی باطل ہوگا، جیساکہ جملہ گمراہ فرقوں کا عقیدہ ہے۔ اہل سنت کا مفہوم: عربی لغت میں سنت، طور طریقہ اور سیرت کو کہتے ہیں، خواہ اچھی ہو یا بری۔ اوراصطلاح میں سنت اس اسوہ اور طریقہ کو کہتے ہیں جس پر رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے اصحاب رضی اللہ عنہم علمی اعتقادی، قولی اور فعلی طور پر گامزن تھے، یہی وہ سنت ہے جس کی اتباع اور پیروی لازم ہے، اور جن کے متبعین لائق مدح وستائش اور مخالفین قابل صد مذمت ہیں۔ چنانچہ جب کہا جاتا ہے کہ(فلاں اہل سنت میں سے ہے) تو اس کا مفہوم یہ ہوتا ہے کہ صحیح سیدھے اور لائق تعریف طریقہ والوں میں سے ہے۔ جماعت کا لغوی مفہوم: جماعت عربی زبان میں مادہ(جمع) سے ماخوذہے، جس کے معنی جمع کرنے، اتفاق کرنے اور اکٹھا ہونے کے ہیں جو تفرقۃ اور اختلاف کی ضد ہے، علامہ ابن فارسؒ فرماتے ہیں:(جیم میم اور عین)کا مادہ کسی شے کے ملنے اور اکٹھے ہونے پر دلالت کرتا ہے، کہا جاتاہے: ((جمعت الشی ء جمعا)) یعنی میں نے فلاں شے کو اکٹھا کردیا۔
Flag Counter