Maktaba Wahhabi

352 - 523
ہیں کہ بے شک آپ اللہ تعالیٰ کے پیغمبر ہیں او راللہ تعالیٰ جانتاہے کہ بے شک آپ اس کے پیغمبرہیں اور اللہ تعالیٰ گواہ ہے کہ منافق بے شک جھوٹے ہیں۔‘‘ اس گواہی(یعنی لا إلہ إلا اللّٰہ محمد رسول اللّٰہ) کے اقرار کا تقاضا ہے کہ آپ جس چیزکا حکم دیں اسے مانا جائے،اوراس پر عمل کیا جائے، اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿وَ مَا کَانَ لِمُؤْمِنٍ وَّ لَا مُؤْمِنَۃٍ اِذَا قَضَی اللّٰہُ وَ رَسُوْلُہٗٓ اَمْرًا اَنْ یَّکُوْنَ لَہُمُ الْخِیَرَۃُ مِنْ اَمْرِہِمْ وَ مَنْ یَّعْصِ اللّٰہَ وَ رَسُوْلَہٗ فَقَدْ ضَلَّ ضَلٰلًا مُّبِیْنًا﴾(الاحزاب: 36) ’’اور کسی مسلمان مرد یامسلمان عورت کے لیے یہ نہیں ہوسکتا کہ جب اللہ تعالیٰ اوراس کا رسول کسی بات کاحکم کردیں تو پھر ان کو اس بات میں کوئی اختیار رہے اورجو کوئی اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کافرمانانہ مانے(اور دوسروں کی رائے پرچلے تووہ کھلا گمراہ ہو چکا۔‘‘ اللہ تعالیٰ کا وعدہ 89۔ مصنف رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ((واعلم أن ما قال اللّٰه کما قال، ولا خُلْفَ لما قال۔ وہو عند ما قال۔)) ’’اور یہ کہ جو کچھ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے وہ ویسے ہی ہے جیسے اس نے فرمایا ہے، وہ اپنے فرمائے ہوئے کی وعدہ خلافی نہیں کرتا،وہ اپنے اسی فرمائے ہوئے کے پاس ہے۔ ‘‘ شرح: …یعنی جو کچھ اللہ تعالیٰ نے اپنی ذات و صفات، اور اسماء و افعال کے متعلق فرمایا ہے، یا جس کی خبر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دی ہے، وہ اپنی حقیقت پر ایسے ہی ہے جیسے کہ نصوص میں وارد ہوا ہے۔یہ صرف خیالات اور مثالیں نہیں ہیں، بلکہ ایک حقیقت ہے جس کے معنی اور مفہوم معلوم شدہ ہیں، جس میں کسی قسم کے شک و شبہ کی کوئی گنجائش نہیں۔اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿وَ مَنْ اَصْدَقُ مِنَ اللّٰہِ حَدِیْثًا﴾(النساء: 87) ’’ اوراللہ سے زیادہ کس کی بات سچی ہو سکتی ہے۔‘‘ اور فرمایا: ﴿وَعْدَ اللّٰہِ حَقًّا وَ مَنْ اَصْدَقُ مِنَ اللّٰہِ قِیْلًا﴾(النساء: 122) ’’ یہ اللہ تعالیٰ کا سچا وعدہ ہے اور اللہ تعالیٰ سے بڑھ کر بات کا سچا اور کون ہے۔‘‘ اللہ سے بڑھ کر سچا کوئی نہیں ہوسکتا۔وہ جب کوئی وعدہ کرتا ہے تو اسے پورا کرتا ہے، فرمایا: ﴿وَعْدَ اللّٰہِ لَا یُخْلِفُ اللّٰہُ وَعْدَہٗ وَ لٰکِنَّ اَکْثَرَ النَّاسِ لَا یَعْلَمُوْنَ﴾(الروم: 6)
Flag Counter