Maktaba Wahhabi

305 - 523
حقیقت تویہ ہے کہ نصوص و آثار پر تنقید و رد کرنا اصل میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر طعن و تنقید کرنا ہے۔ اس لیے کہ یہ دین اللہ تعالیٰ کی طرف سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہنچایاہے، صحابہ کرام تو اسے ہم تک امانت داری کے ساتھ نقل کرنے والے ہیں۔ قرآن و سنت لازم و ملزوم ہیں 71۔ مصنف رحمہ اللہ فرماتے ہیں: (([ وأنَّ] القرآن إلی السنۃ أحوج من السنۃ إلی القرآن۔)) [1] اور بیشک قرآن سنت کا زیادہ محتاج ہے(تفسیر و تفہیم کے لیے) سنت کے قران کے محتاج ہونے سے بڑھ کر۔‘‘ شرح: …اس سے مراد یہ ہے کہ سنت ان تمام علوم و حی کو شامل اور ان کی تفسیرو بیان ہے۔ قرآن کا سنت کے لیے محتاج ہونا افضلیت کی بنیاد پر نہیں ہے۔ بلاشک قرآن اللہ تعالیٰ کا کلام،اس کی صفت اور سب سے افضل ترین چیزہے،لیکن چونکہ قرآن اپنے بہت سارے امور میں مجمل ہے، اس لیے اسے اپنی تفسیرو وضاحت اور بیان کے لیے سنت کی ضرورت ہے۔ مثال کے طور پر تمام ارکان اسلام قرآن میں بیان ہوئے ہیں، مگر مجمل ہیں جنہیں صحیح معنوں میں سمجھ کر عمل کرنے کے لیے سنت کی ضرورت ہے، اور سنت نے ان تمام امور کو تفصیل سے بیان کیا ہے۔اور مسلمان کے لیے یہ ممکن ہی نہیں ہے کہ قرآن پر سنت کے مقتضی سے ہٹ کر عمل کرسکے۔ فضل بن زیاد رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’ میں نے ابو عبداللہ-احمد بن حنبل رحمہ اللہ-سے سنا:’’ اور ان سے اس حدیث کے بارے میں سوا ل کیا گیا تھا کہ ’’ سنت قرآن پر فیصلہ کرنے والی ہے۔‘‘تو آپ نے فرمایا: ’’ میں اس بات کی جرأت نہیں کرسکتا کہ میں یہ کہوں کہ’’ سنت قرآن پر فیصلہ کرنے والی ہے، بلکہ سنت قرآن کی تفسیر کرتی ہے، اور اس کے معانی و مفہوم کو کھول کر بیان کرتی ہے۔‘‘اسے ابن عبد البر نے’’ الجامع ‘‘(191-192)پر نقل کیا ہے۔‘‘ یہی بات درست ہے، اس لیے کہ یہی قرآن کے موافق ہے۔اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ وَأَنزَلْنَا إِلَیْکَ الذِّکْرَ لِتُبَیِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ إِلَیْہِمْ وَلَعَلَّہُمْ یَتَفَکَّرُونَ﴾(النحل: 44) ’’ہم نے تم پر بھی یہ کتاب نازل کی ہے تاکہ جو(ارشادات) لوگوں پر نازل ہوئے ہیں وہ ان پر ظاہر کر دو اور تاکہ وہ غور کریں۔‘‘
Flag Counter