Maktaba Wahhabi

243 - 523
توہین دین و ایذاء مسلمین کا دروازہ کھل جائے گا اور زبان سے کلمہ ارتداد و کفر کہنے کا خوف دلوں سے نکل جائے گا) [1] شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ یہ تحقیق نقل کرنے کے بعد حضرت علامہ انور شاہ کشمیری رحمہ اللہ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ کے اس فیصلہ کی تائید کرتے ہوئے فرماتے ہیں، ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مذکورہ بالا حدیث میں لفظ ’’مروق‘‘ کا مطلب یہی ہے کہ وہ دین سے نکل جائیں گے اور ان کو پتہ بھی نہ چلے گا، اس لفظ کے لغوی معنی کا تقاضہ اور حق بھی یہی ہے(یعنی ’’مروق‘‘ اور ’’خروج‘‘ میں فرق ہی یہ ہے کہ ’’مروق‘‘ ایسے نکل جانے کو کہتے ہیں کہ نکلنے کا احساس نہ ہو اور نکل جائے، بخلاف ’’خروج‘‘ کے کہ اس میں یہ شرط معتبر نہیں ہے، لہٰذا جناب رسول اللہ علیہ الصلوٰۃ و السلام کا ’’خروج‘‘ کے بجائے ’’مروق‘‘ سے تعبیر کرنے میں اسی کی جانب اشارہ ہے کہ وہ لوگ دین سے اسطرح نکل جائینگے کہ ان کو پتہ بھی نہیں چلے گا کہ ہم دین سے خارج ہوگئے، چنانچہ ’’ مروق سہم‘‘ کی تمثیل اور اس کی تفصیل بھی اسی امر کی نشاندہی کرتی ہے۔ لہٰذا ثابت ہوا کہ دین سے نکل جانے اور کافر ہوجانے کے لیے تبدیل مذہب کا قصد یا اس کا علم ہونا ضروری نہیں ہے)۔ جو انبیاء کے معصوم ہونے کا قائل نہ ہو وہ کافر ہے ’’الاشباہ والنظائر‘‘ میں ص، 266 باب ’’الردۃ‘‘ میں فرماتے ہیں، ’’جس شخص کو نبی کے سچا ہونے میں شک ہو یا نبی پر سب و شتم یا عیب جوئی کرے یا توہین و تحقیر کرے وہ کافر ہے۔ اسی طرح جو شخص انبیاء علیہم الصلوٰۃ والسلام کی جانب بدکاریوں کی نسبت کرے، مثلًا حضرت یوسف علیہ السلام کی جانب قصد زنا کی نسبت کرے اس کو بھی کافر کہا جائے گا، اسلیے کہ یہ انبیاء علیہم السلام کی توہین ہے، اور اگر کوئی یہ کہے کہ،’’انبیاء کرام نبوت کے زمانے میں اور اس سے پہلے بھی(گناہوں سے) معصوم نہیں ہوتے تو اسکو بھی کافر کہا جائے گا، اسلیے کہ یہ قول و عقیدہ صریح نصوص شرعیہ کی تردید ہے۔ ‘‘ جو شخص کسی مدعی نبوت سے معجزہ طلب کرے وہ بھی کافر ہے ابو شکور سالمی ’’تمہید‘‘ میں فرماتے ہیں، ’’رافضیوں کا عقیدہ ہے کہ عالم کبھی بھی نبی کے وجود سے خالی نہیں ہوسکتا۔یہ عقیدہ کھلا ہوا کفر ہے اسلیے کہ اللہ تعالیٰ نے حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کو ’’خاتم النبیین‘‘ کے لقب سے یاد فرمایا ہے اب جو کوئی بھی نبوت کا دعویٰ کرتا ہے وہ کافر ہے، اور جو کوئی(بارادہ تصدیق) اس سے معجزہ طلب کرتا ہے وہ بھی کافر ہے اس لیے
Flag Counter