Maktaba Wahhabi

331 - 523
کتاب اللہ کے لیے خیرخواہی اللہ تعالیٰ کی کتاب سے خیر خواہی کا معنی اس سے شدید محبت کرنا، اس کی بھرپور تعظیم کرنا اور اسے سمجھنے میں گہری رغبت رکھنا ہے، اسی طرح اس کے معانی پر تدبر کرنا، حسب ِ استطاعت و حسب ِ توفیق و مدد الٰہی اسے حفظ کرنا، اس کی تلاوت کرتے رہنا، اس میں نازل شدہ آداب پر عمل پیرا ہونا، لوگوں کو اس پر توجہ دینے کی دعوت دینا کہ وہ اسے سیکھیں اس پر عمل کریں اور دوسروں کو سکھلائیں، یہ سب امور کتاب اللہ کیلیے خیر خواہی میں شامل ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے خیر خواہی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے خیر خواہی کا مطلب یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے احکام و اوامر کی اطاعت کی جائے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے منع کردہ امور سے اجتناب کیا جائے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دی ہوئی خبروں کی تصدیق کی جائے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی لائی ہوئی شریعت کے مطابق اللہ کی عبادت کی جائے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کی حمایت و نصرت(نشرو اشاعت) کی جائے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت و طریقہ کو سیکھنے اور دوسروں کو سکھلانے پر توجہ دی جائے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کے ساتھ بغض و نفرت رکھنے والے کے ساتھ بغض و نفرت کی جائے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے خیرخواہی میں ہی یہ بھی شامل ہے کہ ظاہر و باطن ہر اعتبارسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مکمل اقتدا و پیروی کی جائے اور اپنے آپ کو، اپنے مال و اولاد اور اہل سے بھی زیادہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کی جائے اور علمائے کرام پر یہ ذمہ داری بھی عائد ہوتی ہے کہ وہ کتاب و سنت کے دلائل کے ساتھ گمراہ کن خواہشاتِ نفس کو پھیلانے والوں کا رد کریں اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کا بھر پور دفاع کریں۔ آئمہ و حکام کی خیر خواہی آئمہ و حکام سے خیر خواہی کا معنی یہ ہے کہ ان کی اصلاح کیلیے دعائیں کی جائیں، ان کی صلاح و اصلاح اور ان کے عدل و انصاف سے محبت کی جائے اور ان کے اتحاد و اتفاق سے پیار کیا جائے اوران سب امور کیلیے دعائیں مانگی جائیں، ان کی نیکیوں کو عام پھیلانے میں دلچسپی لی جائے۔ اللہ کی اطاعت کے امور میں ان کی اطاعت کی جائے۔مسلم آئمہ و حکام کو نرمی، حکمت و دانائی اور پورے اخلاص للہ کے ساتھ ان امور کی نصیحت کی جائے جو امت و قوم کیلیے دنیا و آخرت میں خیرو بھلائی کا باعث ہوں۔ وہ جو ذمہ داری کسی کو سونپیں اسے ایسے طریقے سے ادا کیا جائے جو اللہ کو راضی کرنے والا ہو اور مسلمانوں کے مفادات میں ہو۔ عام مسلمانوں کی خیر خواہی مسلمان عوام الناس سے خیر خواہی کا مطلب یہ ہے کہ ان کیلیے بھی وہی پسند کرے جو اپنے لیے پسند کرتا ہے اور ان کے لیے بھی اس چیز کو برا سمجھے جسے اپنے لیے برا سمجھتا ہے۔نہیں نیکیوں کا حکم دے اور برائیوں سے روکے اور وہ اذیتیں،
Flag Counter