Maktaba Wahhabi

487 - 523
ہی کم ہے۔ اس لیے کم نقصان والی چیز کو قبول کر لیا جائے۔کیونکہ انسان کبیرہ گناہ کے جرم کو سمجھتا ہے، لہٰذا اس پر توبہ کی امید کی جاسکتی ہے۔ جب کہ بدعتی بدعت کو گناہ نہیں سمجھتا، بلکہ وہ اسے خیر سمجھ کر لوگوں کی اس کی طرف دعوت دیتا ہے، اس لیے اس کے بارے میں توبہ کی امید بہت کم ہوتی ہے۔ مصنف رحمہ اللہ کا فرمان:(جب تک اس سے کفر کا ارتکاب نہ کروادے): اس قول سے بدعت اور اہل بدعت کی خطرناکی سمجھی جاسکتی ہے، نیز یہ کہ سلف اس بارے میں کتنے محتاط رہتے تھے۔ جب بھی کوئی انسان اہلِ بدعت سے صحبت رکھتا ہے تو اپنے دنیاوی معاملات چلانے کے لیے اسے بدعتی کے ساتھ مدارت کا رویہ رکھنا پڑتاہے۔ جس کے نتیجہ میں اس کی بدعت کے بارے میں بھی زبان کو ضبط میں رکھنا لازمی ہوجاتا ہے اور اللہ کے دین میں پھیلائی جانے والی برائی پر خاموش رہنے، اور اس پر اپنے مصلحت کو ترجیح دینے کی سزا یہ ملتی ہے کہ اللہ تعالیٰ اس انسان کو بھی اسی بدعت میں مبتلا کردیتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اس شر سے محفوظ رکھے آمین۔ یہی وجہ تھی کہ سلف ِ صالحین نہ صرف خود اس بارے میں بہت سخت تھے، بلکہ وہ کسی دوسرے کے لیے بھی برداشت نہیں کرتے تھے کہ ان کے دیکھتے ہوئے وہ بدعت میں مبتلا ہوجائے۔ اسی وہ بار بار اہل بدعت کی صحبت اختیار کرنے سے ڈراتے، اور لوگوں پر اس کے نقصانات واضح کرتے۔ او راس کے ساتھ ساتھ حق بات اور سنت کی تبلیغ بھی کرتے۔ تاکہ لوگ کسی جہالت کی وجہ سے بدعت کا شکار نہ ہوجائیں۔ ضروری انتباہ 151 مصنف رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ((واحذر ثم احذر [أہل ] زمانک خاصۃ، وانظر من تجالس، وممن تسمع، ومن تصحب، فإن الخلق کأنہم في ردۃ إلا من عصمہ اللّٰه منہم۔)) ’’اور بچ کر رہیے، اور پھر بچ کر رہیے خاص کر اپنے زمانہ کے(اہل بدعت) لوگوں سے اور دیکھو کہ آپ کی مجلس کس کے ساتھ ہے، اور آپ کس کی بات سنتے ہیں، اور کس کو اپنا ساتھی بناتے ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ خلقت گویا کہ مرتد ہوئے جارہی ہے سوائے ان لوگوں کے جن کو اللہ تعالیٰ اس سے محفوظ رکھے۔‘‘ شرح: … چونکہ مصنف رحمہ اللہ کے زمانے میں بہت بڑا فتنہ پھیلا ہوا تھا، اس لیے آپ ہر ایک کو اپنے زمانے کے لوگوں سے ڈراتے تھے۔ یہی حق تمام زمانوں کا ہے جب بھی کہیں فتنہ پھیل جائے، بدعات زور پکڑلیں، گمراہیوں اور بد رسومات کو عام رواج دیا جانے لگے، تو اس وقت مسلمان پر واجب ہوجاتا ہے کہ وہ شر پسندوں کے شر سے بچ کررہے۔کیونکہ ایسے اوقات میں مخلوق کے مرتد ہونے کا خدشہ ہوتا ہے سوائے ان لوگوں کے جنہیں اللہ تعالیٰ اپنی امان میں رکھے اور جیسے جیسے زمانہ گزرتا جارہا ہے، فتنوں کو عروج مل رہاہے، اور سنت اوراہل سنت کمزور تر ہو رہے ہیں۔ ان
Flag Counter