Maktaba Wahhabi

483 - 523
﴿ لَقَدْ رَضِیَ اللّٰہُ عَنِ الْمُؤْمِنِیْنَ اِذْ یُبَایِعُوْنَکَ تَحْتَ الشَّجَرَۃِ فَعَلِمَ مَا فِیْ قُلُوْبِہِمْ فَاَنْزَلَ السَّکِیْنَۃَ عَلَیْہِمْ وَاَثَابَہُمْ فَتْحًا قَرِیْبًا﴾(الفتح: 17۔ 18) ’’او رجوکوئی اللہ اور اس کے رسول کاکہنا مان لے تواللہ اس کوایسے باغوں میں لے جائے گا جن تلے نہریں بہ رہی ہیں اور جوکوئی نہ مانے اس کو تکلیف کاعذاب دیگا۔(اے پیغمبر) اللہ تعالیٰ ان مسلمانوں سے راضی ہو چکا ہے جب وہ(کیکر یا بیری کے) درخت کے تلے(حدیبیہ میں) تجھ سے بیعت کر رہے تھے اللہ تعالیٰ نے جان لیا جو(اخلاص) ان کے دلوں میں تھا نو ان(کے دلوں)پرتسلی اتاری اور ایک نزدیک والی فتح ان کوانعام میں دی۔‘‘ نیز اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿وَ السّٰبِقُوْنَ الْاَوَّلُوْنَ مِنَ الْمُہٰجِرِیْنَ وَ الْاَنْصَارِ وَ الَّذِیْنَ اتَّبَعُوْہُمْ بِاِحْسَانٍ رَّضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ وَ رَضُوْا عَنْہُ وَ اَعَدَّ لَہُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ تَحْتَہَا الْاَنْہٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْہَآ اَبَدًا ذٰلِکَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُo﴾(التوبۃ: 100) ’’اورمہاجرین اورانصار میں سے جن لوگوں نے اوّل ہجرت کی اور پہلے اسلام لائے اور جنھوں نے نیکی کے ساتھ ان کی پیروی کی اللہ ان سے راضی ہو ا اور وہ اللہ سے راضی ہوئے(اللہ ان سے خوش وہ اللہ سے خوش) اور اللہ تعالیٰ ان کے لیے باغ تیار کر رکھے ہیں جن کے تلے نہریں پڑی بہہ رہی ہیں وہ ان میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے یہی بڑی کامیابی ہے۔‘‘ جب قرآن میں صحابہ کرام کی اتنی تعریف آئی ہے تو پھر کسی ایسے انسان سے جس کے دل میں ایک ذرہ بھر بھی ایمان ہویہ گمان نہیں کیا جاسکتا کہ وہ صحابہ کرام کو گالی دے۔ جوکوئی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کوبرا بھلا کہتا ہے، یا گالی دیتا ہے گویا کہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو آپ کی قبر شریف میں گالی دے رہا ہے، اور آپ کو تکلیف پہنچارہا ہے۔ اس لیے کہ طالب علم پر تنقید اس کے استاذ و مربی پر تنقید ہوتی ہے، چونکہ طالب علم اپنے استاذ کی صلاحیتوں اور کمالات کا مظہر ہوتا ہے۔صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے مربی واستاذ جناب رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بذات خود ہیں، اور آپ اس بات پر راضی نہیں ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کو گالی دے کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو تکلیف پہنچائی جائے۔ بدعت کا اظہار 149 مصنف رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ((وإذا ظہر لک من الإنسان شيء من البدع، فاحذرہ، فإن الذي أخفی عنک أکثر
Flag Counter