Maktaba Wahhabi

282 - 523
ہوئے اس کی مخالفت سے باز رہنابھی صبر کے زمرہ میں شمار ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿وَالَّذِیْنَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَنُبَوِّئَنَّہُم مِّنَ الْجَنَّۃِ غُرَفاً تَجْرِیْ مِن تَحْتِہَا الْأَنْہَارُ خَالِدِیْنَ فِیْہَا نِعْمَ أَجْرُ الْعَامِلِیْنَ o الَّذِیْنَ صَبَرُوا وَعَلَی رَبِّہِمْ یَتَوَکَّلُونَ ﴾(العنکبوت، 58، 59) ’’ وہ لوگ جو ایمان لائے او رانہوں نے نیک عمل کئے، ہم اسے ایسی جنت میں گھر دیں گے جس کے نیچے نہریں بہہ رہی ہونگی،وہ ہمیشہ اس میں رہیں گے، یہ عمل کرنے والوں کا بہترین اجر ہے۔یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے صبر کیا اور اپنے رب پر توکل کرتے ہیں۔‘‘ ان امور میں تقدیرو قضا کی حجت پکڑناجن میں انسان کا کوئی اختیار نہیں ہے، اچھی بات ہے۔ اس لیے کہ یہ تسلیم و رضامندی کی نشانی ہے، اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں، ﴿وَ لَنَبْلُوَنَّکُمْ بِشَیْئٍ مِّنَ الْخَوْفِ َوالْجُوْعِ وَنَقْصٍ مِّنَ الْاَمْوَالِ وَ الْاَنْفُسِ وَ الثَّمَرٰتِ وَ بَشِّرِ الصّٰبِرِیْنَo الَّذِیْنَ اِذَآ اَصَابَتْہُمْ مُّصِیْبَۃٌ قَالُوْ ٓا اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّآ اِلَیْہِ رٰجِعُوْنَ﴾(البقرۃ، 155۔156) ’’اور البتہ ہم تم کو کچھ ڈر کچھ بھوک کچھ مال کچھ جانوں کچھ پھلوں کے نقصان سے آزمائیں گے اور صبر کرنے والوں کو خوشخبری دے۔ ان کو جب کوئی مصیبت آپڑتی ہے تو کہتے ہیں ہم اللہ ہی کے ہیں اور اللہ ہی کی طرف جانے والے ہیں۔‘‘ مگران برے افعال و اعمال پر تقدیر و قضا کی حجت پیش کرنا براہے جو انسان کے اپنے اختیار میں ہیں۔ بیشک اس میں ان کے لیے تقدیر کی کوئی حجت نہیں ہے۔ بلکہ اس پر ان کا معاقبہ ہوگا، اور سزا ملے گی۔ ایسے لوگوں کو چاہیے کہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے دی گئی مہلت کا فائدہ اٹھائیں،اور اس کی بارگاہ میں سچی توبہ و استغفار کرکے اس کو راضی کرلیں اور اپنے گناہ معاف کروالیں۔ مصنف رحمہ اللہ کا فرمان،(اللہ تعالیٰ کے علم سے باہر نہیں جا سکتے)، اللہ تعالیٰ ہر ایک چیز کا عالم ہے۔ اس نے اپنے علم سے ہر چیز کا احاطہ کررکھاہے۔ وہ کافر کے کفر کو بھی جانتا ہے، اور فاسق کے فسق کو بھی۔ ایماندار کے ایمان کو بھی جانتاہے، اور فرمانبردار کی اطاعت کو بھی، کو ئی بھی چیز اس کے علم سے باہر نہیں ہوسکتی۔ مگر اس کے باوجود وہ بدکارداروں اور ظالموں کو مہلت دیتا ہے تاکہ وہ توبہ کرلیں۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿وَعِندَہٗ مَفَاتِیحُ اَلْغَیْبِ لَا یَعْلَمُہَا إِلَّا ہُوَ وَیَعْلَمُ مَا فِیْ الْبَرِّ وَالْبَحْرِ وَمَا تَسْقُطُ مِنْ وَّرَقَۃٍ إِلَّا یَعْلَمُہَا وَلَا حَبَّۃٍ فِیْ ظُلُمَاتِ الأَرْضِ وَلَا رَطْبٍ وَّلَا یَابِسٍ إِلَّا فِیْ کِتَابٍ مُّبِیْنٍ ﴾(الانعام،59)
Flag Counter