Maktaba Wahhabi

153 - 523
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: ’’ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کے بارے میں پوچھا: ﴿یَوْمَ تُبَدَّلُ الْاَرْضُ غَیْرَ الْاَرْضِ وَالسَّمٰوٰتُ ﴾(ابراہیم: 48) ’’جس دن زمین اس کے علاوہ زمین سے بدل دی جائے گی اور آسمان۔‘‘ -میں نے پوچھا کہ-اس دن لوگ کہاں پر ہوں گے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ پل صراط پر ہوں گے۔‘‘[1] صحیح مسلم میں پل صراط کے اوصاف میں ہے: ’’ تو پھر لوگ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں گے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوں گے، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو شفاعت کی اجازت دی جائے گی اور امانت اورر حم کو بھیجا جائے گا، یہ دونوں پل صراط کے دونوں کناروں پر دائیں او ربائیں کھڑے ہوجائیں گے۔ سو تم میں سے پہلا انسان بجلی کی طرح[پل صراط سے]گزر جائے گا۔[راوی] فرماتے ہیں: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا: میرے ماں باپ آپ پر قربان جائیں ! کون سی چیز ہے جو بجلی کی طرح گزر سکے؟۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ کیا تم بجلی کو نہیں دیکھتے کیسے پلک جھپکنے میں جاتی ہے اور پلٹ آتی ہے۔ پھر اس کے بعد لوگ تیز ہوا کی طرح گزریں گے۔ پھر پرندوں کی طرح گزریں گے۔اور پھر کجاوے کسی ہوئی سواریوں کی طرح گزریں گے اور آپ کے نبی-صلی اللہ علیہ وسلم-پل صراط کھڑے ہوں گے، اور فرما رہے ہوں گے: اے رب سلامتی، سلامتی ہو۔ یہاں تک کہ لوگوں کے اعمال عاجز ہوجائیں گے۔ یہاں تک کہ ایک آدمی آئے گا اور چلنے کی طاقت نہیں رکھے گا، وہ گرتے ہوئے گزرے گا۔ آپ نے فرمایا: پل صراط کے کناروں پر کانٹے ہوں، جنہیں پکڑنے کا حکم دیا جائے گا، کوئی ایسا ہوگا جس کو چرکہ لگا ہو وہ نجات پا گیا، اور کوئی ایسا ہوگا جو جہنم میں اوندھے منہ گر جائے گا۔‘‘ [2] حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ’’ مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ پل صراط بال سے زیادہ باریک اور تلوار سے زیادہ تیز ہوگا۔‘‘[3] حضرت أنس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ فرماتے ہیں: ’’ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا کہ آپ روزِقیامت میری شفاعت کریں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میں ایسا کروں گا ‘‘میں نے پوچھا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میں آپ کو کہاں تلاش کروں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جب مجھے تلاش کرناہو توسب سے پہلے مجھے پل صراط پر تلاش کرنا۔ فرماتے ہیں: ’’ میں نے کہا: اگر میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو پل صراط پر نہ پاؤں تو؟ آپ نے فرمایا: ’’ تو پھر مجھے میزان کے پاس تلاش کرنا۔‘‘میں نے کہا: ’’ اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو میزان کے پاس بھی نہ پاؤں تو[پھر کہاں جاؤں]؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter