Maktaba Wahhabi

94 - 460
ناگوار تو ہوگا،مگر عجب نہیں کہ ایک چیز تمھیں بُری لگے اور وہ تمھارے حق میں بھلی ہو اور عجب نہیں کہ ایک چیز تم کو بھلی لگی اور وہ تمھارے لیے مضر ہو اور (ان باتوں کو) اللہ ہی بہتر جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔‘‘ جہاد کے حکم کی ایک مثال دے کر اہلِ ایمان کو سمجھایا جا رہا ہے کہ اللہ کے ہر حکم پر عمل کرو،چاہے تمھیں وہ گراں اور ناگوار ہی لگے،اس لیے کہ اس کے انجام اور نتیجے کو صرف اللہ تعالیٰ ہی جانتا ہے،تم نہیں جانتے،ہوسکتا ہے اس میں تمھارے لیے بہتری ہو۔ 2۔اسی طرح سورۃ البقرہ ہی (آیت:۲۴۴) میں ارشادِ الٰہی ہے: {وَ قَاتِلُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ وَ اعْلَمُوْٓا اَنَّ اللّٰہَ سَمِیْعٌ عَلِیْمٌ} ’’اور (مسلمانو!) اللہ کی راہ میں جہاد کرو اور جان رکھو کہ اللہ (سب کچھ) سنتا اور (سب کچھ) جانتا ہے۔‘‘ 3۔سورۃ النساء (آیت:۷۱) میں فرمایا: {یٰٓأَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا خُذُوْا حِذْرَکُمْ فَانْفِرُوْا ثُبَاتٍ اَوِ انْفِرُوْا جَمِیْعًا} ’’مومنو! (جہاد کے لیے) ہتھیار لے لیا کرو،پھر یا تو جماعت جماعت ہو کر نکلا کرو یا سب اکٹھے کوچ کیا کرو۔‘‘ 4۔سورۃ النساء (آیت:۷۴) میں فرمانِ الٰہی ہے: {فَلْیُقَاتِلْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ الَّذِیْنَ یَشْرُوْنَ الْحَیٰوۃَ الدُّنْیَا بِالْاٰخِرَۃِ وَ مَنْ یُّقَاتِلْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ فَیُقْتَلْ اَوْ یَغْلِبْ فَسَوْفَ نُؤْتِیْہِ اَجْرًاعظِیْمًا} ’’تو جو لوگ آخرت (کو خریدتے اور اُس) کے بدلے دنیا کی زندگی کو
Flag Counter