Maktaba Wahhabi

89 - 255
بِالْحَقِّ وَأَجَلٍ مُسَمًّى وَإِنَّ كَثِيرًا مِنَ النَّاسِ بِلِقَاءِ رَبِّهِمْ لَكَافِرُونَ ﴾(الروم: ۶، ۸) ’’(کچھ مدت بعد رومیوں کا اہل فارس پر غالب آجانا یہ) اللہ کا وعدہ ہے، اللہ تعالیٰ اپنے وعدے کے خلاف نہیں کرتا، لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے، وہ تو(صرف) دنیاوی زندگی کے ظاہر کو(ہی) جانتے ہیں اور آخرت سے تو بالکل ہی بے خبر ہیں، کیا ان لوگوں نے اپنے دل میں یہ غور نہیں کیا؟ کہ اللہ تعالیٰ نے آسمانوں کو اور زمین اور ان کے درمیان جو کچھ ہے سب کو بہترین قرینے سے مقرر وقت تک کے لیے(ہی) پیدا کیا ہے مگر اکثر لوگ یقیناً اپنے رب کی ملاقات کے منکر ہیں۔‘‘ حسن بصری رحمہ اللہ ان لوگوں کے اوصاف بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں : ’’انہیں خوب معلوم ہوتا ہے کہ فصل اگانے کا وقت کیا ہے؟ کٹائی کا وقت کب ہوگا؟ ان میں سے بہتوں کے علم کا تو یہ حال ہے کہ درہم کو ناخن لگا کر تمہیں اس کا وزن بتادیں گے، لیکن ٹھیک سے نماز پڑھنا نہیں جانتے۔‘‘[1] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے ہی لوگوں کی مثال میں کہا ہے: ((اِنَّ اللّٰہَ یَبْغَضُ کُلَّ جَعْظَرٍی۔ جَوَّاظٍ، سَخَّابٍ فِی الْأَسْوَاقِ، جِیْفَۃٌ بِاللَّیْلِ، حِمَارٌ بِالنَّہَارِ، عَالِمٌ بِاَمْرِ الدُّنْیَا، جَاہِلٌ بِأَمْرِ الْآخِرَۃِ۔))[2] ’’اللہ تعالیٰ سخت ناپسند کرتا ہے ہر ناٹے، موٹے، پیٹو، غصہ ور، باتونی، گھمنڈی، شرپسند، جمع خوری کرنے والے، بازاروں میں شور مچانے والے، رات میں مردہ
Flag Counter