Maktaba Wahhabi

31 - 255
کر بیٹھے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿ وَلَقَدْ بَعَثْنَا فِي كُلِّ أُمَّةٍ رَسُولًا أَنِ اعْبُدُوا اللَّهَ وَاجْتَنِبُوا الطَّاغُوتَ فَمِنْهُمْ مَنْ هَدَى اللَّهُ وَمِنْهُمْ مَنْ حَقَّتْ عَلَيْهِ الضَّلَالَةُ ﴾ (النحل: ۳۶) ’’ہم نے ہر امت میں رسول بھیجا کہ(لوگو!) صرف اللہ کی ہی عبادت کرو اور اس کے سوا تمام معبودوں سے بچو، پس بعض لوگوں کو تو اللہ تعالیٰ نے ہدایت دی اور بعض گمراہی ثابت ہوگئی۔‘‘ اے انسان! ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر تیرے اسی عظیم مقصد وجود کے اثبات وتاکید کے لیے قرآن کریم نازل ہوا۔ قرآن کریم کی بے شمار آیتیں اسی مفہوم کی ہیں۔ ارشاد ہے: ﴿ وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْإِنْسَ إِلَّا لِيَعْبُدُونِ ﴾ (الذاریات:۵۶) ’’میں نے جنات و انسانوں کو محض اس لیے پید اکیا ہے کہ وہ صرف میری عبادت کریں۔‘‘ مقام عبودیت یا مقام بندگی ہی وہ مقام ہے جسے اللہ تعالیٰ نے ساری مخلوق کے لیے پسند کیا ہے۔ اپنے ملائکہ مقربین کی توصیف بھی عبودیت و بندگی کے وصف سے کیا ہے، فرمایا: ﴿ وَمَنْ عِنْدَهُ لَا يَسْتَكْبِرُونَ عَنْ عِبَادَتِهِ وَلَا يَسْتَحْسِرُونَ () يُسَبِّحُونَ اللَّيْلَ وَالنَّهَارَ لَا يَفْتُرُونَ ﴾ (الانبیاء:۱۹، ۲۰) ’’اور جو اس کے پاس ہیں وہ اس کی عبادت سے نہ سرکشی کرتے ہیں اور نہ تھکتے ہیں، وہ دن رات تسبیح بیان کرتے ہیں اور ذرا سی بھی کوشش نہیں کرتے۔‘‘ نیز فرمایا: ﴿ إِنَّ الَّذِينَ عِنْدَ رَبِّكَ لَا يَسْتَكْبِرُونَ عَنْ عِبَادَتِهِ وَيُسَبِّحُونَهُ وَلَهُ يَسْجُدُونَ ﴾ (الاعراف:۲۰۶) ’’یقیناً جو تیرے رب کے نزدیک ہیں وہ اس کی عبادت سے تکبر نہیں کرتے اور اس کی پاکی بیان کرتے ہیں اور اسی کو سجدہ کرتے ہیں۔‘‘
Flag Counter