Maktaba Wahhabi

243 - 255
فَصَّلْنَاهُ تَفْصِيلًا ﴾ (الاسراء: ۱۲) ’’ہم نے رات اور دن کو اپنی قدرت کی دو نشانیاں بنائی ہیں، رات کی نشانی کو تو ہم نے بے نور کردیا ہے اور دن کی نشانی کو روشن بنایا ہے تا کہ تم اپنے رب کا فضل تلاش کرسکو، اور اس لیے بھی کہ برسوں کا شماراور حساب معلوم کرسکو، اور ہر چیز کو ہم نے خوب تفصیل سے بیان کردیا ہے۔‘‘ نبی اکریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ((نِعْمَتَانِ مَغْبُوْنٌ فِیْہِمَا کَثِیْرٌ مِنَ النَّاس: الصِّحَۃُ وَالْفَرَاغُ۔))[1] ’’صحت او ر فراغ دو نعمتیں ایسی ہیں جن میں بہت سے لوگ فریب کھا رہے ہیں۔‘‘ یہ حدیث اس شخص کے عظیم خسارہ کو واضح کر رہی ہے جو صحت وفراغ جیسی نعمتوں سے فائدہ اٹھانے میں کوتاہی کرتا ہے۔ جب کہ وقت مسلمان کا وہ رأس المال ہے جس میں اطاعتوں کی تجارت اور حسنات کی کمائی کرتا ہے، تو خالی وقت اضافی کمائی کا ایسا وقت ہے جس میں اعلیٰ درجات کے پانے اور بہت زیادہ نفع حاصل کرلینے کا بہتر موقع ہے، اس کے باوجود امت کی زندگی میں ہم بہت سے لوگوں کو دیکھ رہے ہیں کہ وہ اپنے بہت سے خالی اوقات کو ضائع وبرباد کردیتے ہیں، بطور مثال ہم یہ فرض کرلیں کہ ایک مسلمان صرف ایک گھنٹہ سطحی فلم یا فحش ڈرامہ دیکھنے میں خرچ کرتا ہے تو اس طرح بلاشبہ امت مسلمہ کے کروڑوں بلکہ اربوں گھنٹے لا یعنی چیز میں برباد ہوجاتے ہیں۔ اس لیے ایک عقلمنداور فکر مند شخص کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ لا یعنی امور میں برباد ہونے والے اوقات کو ذہن میں رکھے، جیسے بازاروں میں بے مقصد گھومنا، راستوں اور ہوٹلوں اور قہوہ خانوں میں بیٹھنا، بلا کسی دینی و سیاسی ضرورت کے رات بھر فضول جاگنا اور گپ شپ کرنا۔ اس کیفیت کے بعد ہمیں ماہرین ومتخصصین کی قومی پیداوار کی قلت یا انسانی
Flag Counter