Maktaba Wahhabi

204 - 255
ومن لم یذق مرالتعلم ساعۃ تذوق مر الجھل طول حیاتہ ومن فات ہالتعلیم روقت شبابہ فکبر علیہ أربعا لوفاتہ وذات الفتی واللّٰہ بالعلم والتقی ادال لم یکونا لا اعتبار لذاتہ[1] ۱۔ استاد کی سختی پر صبر کرو کیونکہ علم کی گہرائی وگیرائی کا ادراک اس کی سختی میں مضمر ہے۔ ۲۔ جس کسی نے حصول علم کے لیے کچھ دیر کی سختی نہیں جھیلی وہ اپنی پوری زندگی جہالت کی سختی وذلت جھیلتا رہے گا۔ ۳۔ جس کسی نے اپنی جوانی میں تعلیم حاصل نہیں کی تو گویا وہ مردہ ہے اور اس پر چار تکبیریں (یعنی اس کی نماز جنازہ) ادا کرلو۔ ۴۔ واللہ نوجوان کی شخصیت کا جوہر علم اور تقویٰ ہی ہے، جس کے اندر یہ دونوں چیزیں نہ ہوں تو پھر اس کی شخصیت بے معنی ہے۔ صبر اورتواضع سے متصف شخص دوسروں کی نگاہ میں محبوب بن جاتا ہے، اور یہی محبت اس کے لیے ان کے دل وجگر کی بندشوں کو کھول دیتی ہے، اور ان کی زبانیں اسے فائدہ پہنچاتی اور علم سکھانے لگتی ہیں، اور اس کے روبرو علوم ومعارف اور تجربات کے چشمے ابل پڑتے ہیں، پھر اس صابر ومتواضع شخص کی روح کی بالیدگی اور اس شخصیت کو بلندی نصیب ہوتی ہے۔ ٭٭٭
Flag Counter