Maktaba Wahhabi

188 - 255
خل الذنوب صغیرھا وکبیرھا ذاک التقی واصنع کماش فوق أرض الشوک یحذر مایری لا تحقرن صغیرۃ ان الجبال من الحصی[1] شعری ترجمہ: تقویٰ ہے اے برادر کہ چھوڑو گناہ کو چھوٹے ہوں یا بڑے ہوں، بلالیت و لعل کانٹوں کی سرزمین پہ ہے چال سوچ لو ہو احتیاط اتنا تمہیں جل ہو یا کہ تھل چھوٹے گناہ کو بھی نہ ناچیز جانیو خاشاک وخس کے ڈھیرے بن جاتے ہیں جبل ۱۔ چھوٹے بڑے تمام گناہوں کو چھوڑدو، یہی تقویٰ ہے۔ ۲۔ جس طرح کانٹوں بھری زمین پر آدمی بہت ہی بچ کر چلتا ہے، اس طرح تم بھی کرو اور ڈرتے رہو۔ ۳۔ چھوٹے چھوٹے گناہ کو حقیر اور کمتر نہ سمجھو(بلکہ یہ یاد رکھو کہ) پہاڑ ذرات ہی سے بنتے ہیں۔ ان اقوال سے واضح ہوجاتا ہے کہ تقویٰ ایک ایسا جامع کلمہ ہے جو طاعت کے بجا لانے اور چھوٹے بڑے اور عظیم وحقیر معاصی ترک کردینے کا نام ہے۔ درحقیقت تقویٰ، نفس مومن کے لیے باطنی طور سے ایک باڑ ہے جہاں سے بلاکسی
Flag Counter