Maktaba Wahhabi

148 - 255
فانی رأیت الشمس زیدت محبۃ الی الناس أن لیست علیھم یسرمہ[1] شعری ترجمہ: مستقل سکونت سے جو ملال آیا ہے اس کے دور کرنے کو کچھ یہاں وہاں ہولے کیا تمہیں نہیں معلوم آسماں کا یہ سورج ڈوبنے نکلنے سے رنگ ارغواں گھولے فصل ثاني میں ہم یہ واضح کر چکے ہیں کہ اسلامی عبادات عبادت کے ایک وسیع مفہوم کا جزء ہیں، اور نفس انسانی کی تربیت میں اس مفہوم کا زبردست اثر ہوتا ہے۔ محمد احمد شدید کہتے ہیں : ’’اسلام کا منہج عبادت انسانی فطرت کے عین مطابق ہے، اسی اعتبار سے اس کے نفس کی تربیت ہوتی ہے، اس کے ضعف کا علاج ہوتا ہے، اس پر ہدایت کے راستے روشن ہوتے ہیں، اور ا س کے نشانات کی تجدید ہوتی ہے، اور وہ بلا کسی ضلال کے منزل مقصود تک پہنچ جاتا ہے۔ اسلام کا یہ منہج عبادت قرآن کی اس فکر پر قائم ہے جو اس نے زندگی اورکائنات میں انسان کی حیثیت کے لیے بنا رکھا ہے، اور انسانی فطرت کو عبادت اور اپنے مالک حقیقی کے حضور خشوع وخضوع اور دعا کے ساتھ متوجہ کیا ہے۔ اس سے اسلام کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ کائنات میں انسان صحیح مقام ومرتبہ کو پہچان کر اس پر قائم رہے۔ اس کے متعین کردہ اصول وضوابط سے انحراف نہ کرسکے(تاکہ امن عالم اور انسانیت کی حفاظت ہوتی رہے) کیونکہ اگر وہ اپنے حدود سے باہر نکلا تو اس کے انجام گمراہی، فساد اور
Flag Counter