Maktaba Wahhabi

134 - 255
لِیُفْسِدَ الْعَمَلُ کَمَا یُفْسِدِ الْخِلَّ الْعَسَلَ۔))[1] ’’اللہ تعالیٰ کا سب سے محبوب بندہ وہ ہے جو لوگوں کو سب سے زیادہ نفع پہنچائے، اور اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے محبوب عمل ایک مسلمان کو شادمان کرنا، یا اس کی مصیبت کو دور کرنا، یا اس کا قرض ادا کردینا،یا اس کی بھوک مٹادینا ہے، اور یہ کہ مسلمان بھائی کے ساتھ اس کی ضرورت میں چلوں میرے نزدیک اس مسجد( نبوی) میں ایک مہینہ کے اعتکاف سے زیادہ محبوب ہے، اور جو اپنا غصہ روک لیتا ہے اللہ اس کی ستر پوشی کرتا ہے، اور جو اپنا غصہ پی جائے حالانکہ وہ اس غصہ کو اتار سکتا ہے تو اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کے دل کو امید سے بھردے گا، اور جو اپنے بھائی کی ضرورت میں چل پڑے یہاں تک کہ اس کی ضرورت پوری ہوجائے تو اللہ تعالیٰ اسے اس دن ثابت قدم رکھے گا جس دن سارے قدم پھسلنے لگیں گے، اور بیشک بری خصلت عمل کو خراب کردیتی ہے جس طرح سر کہ شہد کو خراب کردیتا ہے۔‘‘ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((الْمُسْلِمُ أَخُو الْمُسْلِمِ لَا یَظْلِمُہُ وَلَا یُسْلِمُہُ وَمَنْ کَانَ فِی حَاجَۃِ أَخِیہِ کَانَ اللّٰہُ فِی حَاجَتِہِ وَمَنْ فَرَّجَ عَنْ مُسْلِمٍ کُرْبَۃً فَرَّجَ اللّٰہُ عَنْہُ کُرْبَۃً مِنْ کُرُبَاتِ یَوْمِ الْقِیَامَۃِ وَمَنْ سَتَرَ مُسْلِمًا سَتَرَہُ اللّٰہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ۔))[2] ’’مسلمان مسلمان کا بھائی ہے نہ اس پر زیادتی کرتا ہے، نہ اسے(بے یارو مددگار چھوڑ کر دشمن کے) سپرد کرتا ہے، جو اپنے(مسلمان) بھائی کی حاجت پوری
Flag Counter