Maktaba Wahhabi

132 - 255
المنکر میں انبیاء ورسل علیہم السلام کا شریک بن جائے۔ ارشاد الٰہی ہے: ﴿ وَمَنْ أَحْسَنُ قَوْلًا مِمَّنْ دَعَا إِلَى اللَّهِ وَعَمِلَ صَالِحًا وَقَالَ إِنَّنِي مِنَ الْمُسْلِمِينَ ﴾ (فصلت: ۳۳) ’’اور اس سے زیادہ اچھی بات والا کون ہے جو اللہ کی طرف بلائے اور نیک کام کرے اور کہے کہ میں یقیناً مسلمانوں میں سے ہوں۔‘‘ لہٰذا یہاں سے اس شخص سے بہتر کوئی نہیں جو خود اپنی اصلاح کرے اور ہدایت، خیر اور صلاح کی اشاعت کے ذریعے سے دوسروں کی بھی فکر کرے، سیّدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ حدیث مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ دَلَّ عَلٰی خَیْرٍ فَلَہٗ مِثْلُہُ أَجْرٍ فَاعِلِہِ۔))[1] ’’جس نے کسی بھلائی کی رہنمائی کی اس کے لیے اس کے کرنے والے کے برابر اجر ہے۔‘‘ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اَلْمُؤْمِنُ الَّذِیْ یُخَالِطُ النَّاسَ وَیَصْبِرَ عَلٰی أَذَاہَمْ أَعْظَمُ أَجْرًا مِنَ الْمُؤْمِنِ الَّذِیْ لَا یُخَالِطُ النَّاسُ وَلَا یَصْبِرُ عَلٰی أَذَاہُمْ۔))[2] ’’ایک ایمان والا جو لوگوں کے ساتھ مل جل کر رہتا ہے اور ان سے حاصل شدہ تکلیف پر صبر کرتا ہے اس مومن شخص سے بہتر ہے جو لوگوں میں گھل مل کر نہیں رہتا اور نہ ان کی اذیتوں پر صبر کرتا ہے۔‘‘ سیّدناابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ دَعَا اِلٰی ہُدًی کَانَ لَہٗ مِنَ الْاَجْرِ مِثْلُ اُجُورِ مَنْ تَبِعَہٗ لَا
Flag Counter