Maktaba Wahhabi

47 - 249
﴿وَ مَنْ یُّطِعِ اللّٰہَ وَ رَسُوْلَہٗ یُدْخِلْہُ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِہَا الْاَنْہٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْہَا وَ ذٰلِکَ الْفَوْزُ الْعَظِیْم، وَ مَنْ یَّعْصِ اللّٰہَ وَ رَسُوْلَہٗ وَ یَتَعَدَّ حُدُوْدَہٗ یُدْخِلْہُ نَارًا خَالِدًا فِیْہَا وَلَہٗ عَذَابٌ مُّہِیْنٌ﴾ ’’ اور جو شخص اللہ اورا س کے رسول کی اطاعت کرے اللہ اسے بہشتوں میں داخل کرے گا۔ جن میں نہریں بہہ رہی ہیں اور یہ بڑی کامیابی ہے۔ اور جو شخص اللہ اوراس کے رسول کی نافرمانی کرے اور اس کی حدون سے تجاوز کر ے تواللہ اسے دوزخ میں داخل کرے گا جہاں وہ ہمیشہ رہے گا اور اس کو ذلت کا عذاب ہوگا‘‘ (النساء: ۱۳۔۱۴) نیز اللہ عزوجل فرماتے ہیں: ﴿وَمَنْ یَّتَّقِ اللّٰہَ یَجْعَلْ لَّہٗ مَخْرَجًا ، وَّیَرْزُقْہُ مِنْ حَیْثُ لَا یَحْتَسِبُ ﴾ ’’ اور جو شخص اللہ سے ڈرے تو اللہ اس کے لیے (مخلصی کی) راہ پیدا کر دے گا اور اسے ایسی جگہ سے رزق دے گا جو اس کے وہم و گمان میں بھی نہ ہو ‘‘ (الطلاق: ۲) نیز فرمایا: ﴿وَمَنْ یَّتَّقِ اللّٰہَ یَجْعَلْ لَہٗ مِنْ اَمْرِہِ یُسْرًا ﴾ ’’ اور جو اللہ سے ڈرے تو اللہ اس کے کام میں سہولت پید ا کر دے گا۔ (الطاق: ۴) رہی قائل کی بات جو یہ کہتا ہے کہ مرض تمسک بالدین کی وجہ سے لاحق ہوا ہے تووہ جاہل ہے ۔ جس پر گرفت کرنا ضروری ہے اور یہ خوب جان لینا چاہیے کہ تمسک بالدین صرف بھلائی ہی لاتا ہے اور اگر مسلمان کو کوئی ناگوار بات پہنچتی ہے تو وہ اس کی برائیوں کاکفارہ ہے اور اس کی خطائیں معاف کی جاتی ہے ۔ رہا اس کی تکفیر کا مسئلہ تویہ تفصیل طلب بات ہے جو فقہ اسلامی کی کتابوں کے باب حکم المرتد میں دیکھتی جاسکتی ہے۔ … اور توفیق دینے والا تواللہ تعالیٰ ہی ہے۔
Flag Counter