Maktaba Wahhabi

57 - 249
توقع رکھتی ہوں ۔ جواب طہارت کے بعد جو چیزاترتی ہے اگر وہ زردرنگ کی ہے یاگدلی ہے تو اس کا کچھ اعتبار نہیں بلکہ اس کا حکم بول کا حکم ہے۔ البتہ اگر وہ صریح خون ہے وہ حیض ہی سمجھا جائے گا اور تمہارے لیے دوبارہ غسل کرنا لازم ہے ۔ جیسا کہ ام عطیہ رضی اللہ عنہ سے ثابت ہے اور وہ اصحاب النبی صلی اللہ علیہ وسلم سے تھیں۔ انہوں نے کہا ہم طہارت کے بعد زردی اور گدلاپن کوکوئی چیز شمار نہ کرتی تھیں۔ ایک عورت کو چار دن ماہواری آتی ہے پھر تین دن بعد آنے لگتی ہے ،و ہ رمضان کے دنوں میں کیا کرے؟ سوال: میں بیالیس سال کی شادی شدہ عورت ہوں، میری ماہواری کی صورت یہ ہے کہ چار دن آتی ہے پھر تین دن کے لیے رک جاتی ہے اور ساتویں دن دوبارہ شروع ہوجاتی ہے لیکن ہلکی ہوتی ہے پھر بھورے رنگ جیسی ہو جاتی ہے اور بارھویں دن تک یہی صورت رہتی ہے مجھے اس سے سخت کمزوری لاحق ہوجاتی تھی جس کا میں شکوہ کیا کرتی تھی لیکن بحمداللہ علاج کے بعدیہ تکلیف دور ہوگئی ہوگئی۔ میں نے ایک ماہر اورمتقی طبیت سے اپنی حالت کے متعلق مشورہ پوچھا ، تو اس نے مجھے مشورہ دیاکہ میں چاردن کے بعد نہایا کروں اور نماز روزہ وغیرہ ، یعنی عبادت ادا کر لیا کروں۔ چنانچہ میں عرصہ دو سال سے اس طبیت کی نصیحت پر عمل کر رہی ہوں ، لیکن اب کچھ عورتوں نے مجھے مشورہ دیا ہے کہ بارہ دن تک انتظار کر لیاکروں میں آپ کی ذات والاسے توقع رکھتی ہوں کہ آپ راہ صواب کی طرف میری رہنمائی فرمائیں گے۔ ف۔م ۔ا۔ الریاض جواب: یہ چار دن اور چھ دن سب کے ایام حیض ہی ہیں لہٰذا آپ لازم ہے کہ آپ ان دنوں میں نماز اور روزہ چھوڑ دیں۔ ان مذکورہ ایام میں آپ اپنے خاوند کے لیے بھی حلال نہیں ۔ نیز آپ پر لازم ہے کہ چار دن بعد آپ غسل کریں ، نماز ادا کریں اور خاوند کے لیے حلال ہیں ۔ یہ مدت طہارت وہ ہے ہوچار دن اور چھ دن کے درمیان ہے ۔ اس میں آپ روزہ بھی رکھ سکتی ہیں ۔ جب رمضان میں یہ صورت مواقع ہوتو اس درمیانی مدت میں اپ روزہ رکھے پھ جب مزید چھ دن بعد آپ پاک ہوں تو پاک عورتوں کی طرح غسل فرمائے۔ نماز ادا کیجئے اور روزہ رکھے کیونکہ ایام ماہواری (یعنی حیض) زیادہ بھی ہوسکتے ہں اور کم بھی اکٹھے بھی ہو سکتے ہیں اور جدا جدا بھی۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اس بات کی توفیق دے جو اسے پسند ہے اور ہمیں اور آپ کو اور سب مسلمانوں کو دین کی سمجھ اور ا س پر ثابت قدمی نصیب فرمائے۔
Flag Counter