Maktaba Wahhabi

163 - 249
دوسری ملکیت کو بدل سکنے والے تصرفات کو درست نہیں قرار دیتے۔ اس سے یہ معلوم ہو جاتا ہے کہ محتاط روش یہی ہے کہ جب تک بنک کا حساب بے باک نہ کیا جائے اسے وقف نہ کیا جائے۔ تاکہ اس میں علماء کے اختلاف کی بات ہی نہ رہے اور اس حدیث شریف پر عمل ہو سکے۔ المسلمون علی شروطھم (یعنی مسلمان کو اپنی شرطیں پوری کرنا لازم ہے) ایک شخص نے وصیت کی کہ اس کے گھر کی آمدنی سے ہر سال حج اور قربانی کی جائے تو کیا وصیت کردہ حج واجب العمل ہوگا؟ سوال:… ایک شخص نے فوت ہوتے وقت وصیت کی کہ اس کے ایک مکان کی آمدنی سے ہر سال حج کیا جائے اور اگر یہ ممکن نہ ہو تو ایک سال چھوڑ کر کیا جائے اور اگر آمدنی اس سے بڑھ جائے تو وہ نیکی کے کاموں میں خرچ کی جائے۔ اب سوال یہ ہے کہ جس حج کی وصیت کی گئی ہے کیا وہ لازماً واجب العمل ہے۔ جبکہ اس کام میں حج کے لیے نائب بھی دیکھنا پڑتا ہے۔ لیکن اس پر دل مطمئن نہیں ہوتا کیونکہ وہ تو صرف مادی عوض (پیسے) کے لیے حج کر رہا ہے… تو کیا یہ بہتر نہ ہوگا کہ اس کے عوض اتنا ہی مال بھلائی کے کموں میں خرچ کر دیا جائے۔ جیسے مسجد کی تعمیر یا ایسے ہی دوسرے کاموں میں خرچ کیا جا سکتا ہے یا نہیں؟ (ابو احمد) جواب:… وصیت کرنے والے نے جس کام کی وصیت کی ہو، اسی کم کو عمل میں لانا واجب ہے۔ کیونکہ حج اللہ تعالیٰ کے تقرب کے ذرائع میں سے ایک ذریعہ ہے اور وکیل پر لازم ہے کہ اس کام میں پوری کوشش کرے اور حج کے لیے نائب ایسے آدمی کو بنائے جو بظاہر نیک بھی ہو اور اللہ تعالیٰ کے تقرب کی وجہ سے حج میں رغبت بھی رکھتا ہو، نہ کہ مال کی وجہ سے۔ اور دل کے رازوں کا مالک تو اللہ تعالیٰ ہی ہے اور وہی اس کا بدلہ دیتا ہے۔ کیا جائیداد کے لیے بنک کے قرضہ کو ایسا ہی قرضہ سمجھا جائے گا جس کی بے باقی متوفی پر لازم ہوتی ہے؟ سوال:… میرے فوت شدہ والد کے ذمہ جائیداد کے لیے بنک کا قرضہ تھا۔ کیا اسے ایسا قرضہ ہی سمجھا جائے جس کی بے باقی لازم ہوتی ہے؟ جواب:… ہاں وہ ایسا ہی قرضہ ہے اور آپ پر واجب ہے کہ اس کے ترکہ سے بنک کے قرضہ کی ادائیگی کریں۔ جیسا کہ اس بارے میں قابل اتباع تعلیمات ہیں۔
Flag Counter