Maktaba Wahhabi

119 - 249
رشتہ داروں کو زکوٰۃ دینے کے متعلق حکم سوال:… کیا ایک بھائی کا دوسرے محتاج بھائی کو زکوٰۃ دینا جائز ہے۔ جو عیال دار ہے اور کام تو کرتا ہے لیکن اس کی آمدنی کفایت نہیں کرتی؟ اسی طرح فقیر چچا کو زکوٰۃ دینا جائز ہے؟ اسی طرح عورت اپنے مال کی زکوٰۃ اپنے بھائی یا چچا یا بہن کو دے سکتی ہے؟ (عبداللطیف۔ ز) جواب:… اگر کوئی مرد یا عورت اپنی زکوٰۃ اپنے فقیر بھائی یا فقیر بہن یا فقیر چچا یا فقیر پھوپھی اور باقی فقیر رشتہ داروں کو ادا کرے تو اس میں کوئی حرج نہیں کیونکہ دلائل میں عموم پایا جاتا ہے۔ بلکہ رشتہ داروں کو زکوٰۃ ادا کرنا صدقہ بھی ہے اور صلہ رحمی بھی۔ چنانچہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((الصَّدَقۃُ فِی المِسْکینِ صَدقۃٌ، وفی ذی الرَّحِم صَدَقۃٌ وصِلَۃٌ)) ’’مسکین کو صدقہ دینا صرف صدقہ ہے، جبکہ اولوالارحام کو صدقہ دینا صدقہ بھی ہے اور صلہ رحمی بھی۔‘‘ ماسوائے والدین کے، کہ انہیں زکوٰۃ نہیں دی جا سکتی۔ خواہ کتنے اوپر تک چلے جائیں اور اولاد کے، خواہ وہ لڑکے ہوں یا لڑکیاں خواہ وہ کتنا نیچے تک چلے جائیں، انہیں زکوٰۃ نہیں دی جا سکتی اگرچہ وہ فقیر ہوں۔ بلکہ اس پر لازم ہے کہ اپنے مال سے ان پر خرچ کرے جبکہ وہ اس کی طاقت رکھتا ہو اور اس کے سوا کوئی موجود نہ ہو جو ان پر خرچ کر کے ان کی گزر اوقات کا ذریعہ بنے۔ کیا میں اپنے مال کی زکوٰۃ سے اپنی والدہ اور اپنے بھائی کو دے سکتا ہوں؟ سوال:… میرے پاس اتنا مال ہے جس میں زکوٰۃ واجب ہے۔ اس رقم میں ایک قسم وہ ہے جو مجھ پر قرض ہے جو میں نے موسسۃ عامہ سے جو بلا سود پیشگی قرضے دیتا ہے، لیا تھا۔ اس قرضہ پر اور باقی رقم پر سال کا عرصہ گزر چکا ہے۔ تو کیا اس رقم پر بھی زکوٰۃ واجب ہوگی جو میرے ذمہ قرضہ ہے؟ کیا میں اس مال سے اپنی والدہ کو کچھ رقم دے سکتا ہوں۔ اس خیال سے کہ وہ زکوٰۃ ہے؟ یہ بات ملحوظ رہے کہ میرا والد اس پر خرچ کرتا ہے اور الحمد للہ اس کی حالت ٹھیک ٹھاک ہے۔ اسی طرح میرا ایک بھائی ہے جو کام کرنے پر قادر ہے لیکن ابھی تک اس کی شادی نہیں ہوئی اور وہ (اللہ اسے ہدایت دے) اکثر نمازوں کی محافظت نہیں کرتا۔ کیا میں اسے زکوٰۃ میں سے کچھ دے سکتا ہوں؟ مجھے مستفید فرمائیے۔ اللہ آپ کا نگہبان ہو۔‘‘(خالد۔ن۔ ظہران الجنوب)
Flag Counter