Maktaba Wahhabi

158 - 249
سوسائٹی میں رشوت کا اثر سوال:… اس سوسائٹی کا حال کیسا ہے جس میں رشوت عام ہو؟ جواب:… اس میں کوئی شک نہیں کہ جب اللہ تعالیٰ کی نافرمانیاں ظہور پذیر ہوں تو سوسائٹی میں افتراق کا سبب بن جاتی ہیں۔ اس سوسائٹی کے افراد کے درمیان محبت کے رشتے منقطع ہو جاتے ہیں جو بغض وعداوت اور بھلائی کے کاموں پر عدم تعاون کا ذریعہ بنتے ہیں۔ جب کسی معاشرہ میں رشوت اور دوسرے گناہ پیدا ہوجائیں تو ان کے برے اثرات یہ ہوتے ہیں کہ اخلاق رذیلہ پیدا ہوتے اور فروغ پاتے ہیں۔ اچھے اخلاق ختم ہو جاتے ہیں۔ سوسائٹی کے کچھ لوگ دوسروں سے باہمی دشمنی کی بنا پر ظلم کرتے ہیں۔ وہ رشوت، چوری، خیانت، معاملات میں دھوکہ دہی، جھوٹی شہادت اور اسی طرح کے دوسرے ظلم کے کاموں اور سرکشی سے دوسروں کے حقوق دبانے لگتے ہیں۔ حالانکہ ان کاموں میں سے ہر نوع بدترین جرم ہے۔ اور یہی باتیں پروردگار کے غضب اور مسلمانوں میں بغض وعداوت کے اسباب ہیں اور انہی باتوں سے اللہ کا عذاب عام ہوتا ہے۔ جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ((إِنَّ النَّاسَ إِذَا رَأَوْا الْمُنْكَرَ فَلَمْ يُغيِّرُوهُ، أَوْشَكَ أَنْ يَعُمَّهُمُ اللهُ بِعِقَابِهِ)) لوگ جب کوئی بری بات دیکھیں پھر اس صورت حال کو بدلنے کی کوشش نہ کریں تو قریب ہےکہ اللہ ان سب پر عذاب نازل کرے۔ اس حدیث کوامام احمد نے صحیح اسناد کے ساتھ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سےروایت کیا ہے۔ رشوت کا برااثر سوال : مسلمانوں کے مصالح،باہمی سلوک اور معاملات کے بگاڑ میں رشوت کیونکر اثر انداز ہوتی ہے ؟ جواب: اس سوال کے جواب کی وضاحت سابقہ سوال کے جواب میں ہوچکی ہے ۔ علاوہ ازیں مسلمانوں کےمصالح پر رشوت کے یہ آثار بھی اثر انداز ہوتےہیں۔ کمزوروں پر ظلم ہوتا ہے او ررشوت کی بنا پر بلاوجہ ان کےحقوق کوہضم کیاجاتا، پامال کیاجاتا یا اس کے حصول میں تاخیر کی جاتی ہے ۔ رشوت کاایک اثر یہ بھی ہوتا ہے کہ جو قاضی یا ملازم وغیرہ رشوت لیتا ہے اس کا اخلاق تباہ ہو تا ہے ۔ وہ اپنی خواہش کے لیے رشوت دینے والے کوغالب کرتاہے اورجورشوت نہ دے اس کا حق یا تو دیا یاجاتا ہے یا کلیۃ ضائع کر دیا جاتا ہے ۔ اسی لیےرشوت لینے والےکا ایمان کمزور ہوتا ہے اور اسے دنیا و آخرت میں اللہ تعالیٰ کے غضب وسخت عذاب سے سابقہ پڑتا ہے ۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ دیر توکرتا ہے، غفلت نہیں کرتا اور کبھی فورا آخرت سے پہلے دنیا میں ہی
Flag Counter