Maktaba Wahhabi

93 - 249
ایسے عوامی باغوں میں نماز ادا کرنے کا کیا حکم ہے جنہیں بدبودار پانی سے سیراب کیا جاتا ہے؟ سوال:… عوامی باغوں میں نماز کا کیا حکم ہے۔ جن کے متعلق یہ معلوم ہے کہ انہیں ایسے پانی سے سیراب کیا جاتا ہے جس میں بدبوپیدا ہو چکی ہوتی ہے۔ میں یہ سمجھتا رہا کہ یہ پانی صاف کیا ہوا ہوتا ہے اور جاری چشمہ وغیرہ سے آتا ہے یا ایسے کنوؤں سے جن تک گندے کنوؤں کا پانی لایا جتا ہے۔ کیا ایسے باغوں میں نماز ادا کرنے سے لوگوں کو محکمہ امر بالمعروف ونہی عن المنکر کی طرف سے روکا جائے۔ میں توقع رکھتا ہوں کہ آپ اس مسئلہ میں درست بات کی وضاحت فرمائیں گے۔ سعد۔ ع۔ ا۔ الریاض جواب:... جب پانی میں بدبو پیدا ہو جائے تو ایسے باغ میں نماز درست نہیں کیونکہ نماز کی صحت کی شرائط میں سے ایک شرط اس جگہ کی طہارت بھی ہے جہاں مسلم نماز ادا کرتا ہے اور اگر اس پر کوئی پاک موتی چیز بطور پردہ ہو جائے۔ تو نماز درست ہوگی۔ اور مسلم کے لیے جائز نہیں کہ وہ ان باغوں میں نماز ادا کرے۔ بلکہ اس پر واجب یہ ہے کہ وہ اپنے مسلمان بھائیوں کے ساتھ اللہ کے گھروں یعنی مساجد میں جا کر نماز ادا کرے۔ جن کے متعلق اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا ہے: ﴿فِیْ بُیُوتٍ اَذِنَ اللّٰہُ اَنْ تُرْفَعَ وَیُذْکَرَ فِیْہَا اسْمُہُ یُسَبِّحُ لَہٗ فِیْہَا بِالْغُدُوِّ وَالْآصَالِ، رِجَالٌ لَا تُلْہِیہِمْ تِجَارَۃٌ وَّلَا بَیْعٌ عَنْ ذِکْرِ اللّٰہِ وَاِِقَامِ الصَّلٰوۃِ وَاِِیتَائِ الزَّکَٰوۃِ یَخَافُوْنَ یَوْمًا تَتَقَلَّبُ فِیْہِ الْقُلُوْبُ وَالْاَبْصَارُ، لِیَجْزِیَہُمْ اللّٰہُ اَحْسَنَ مَا عَمِلُوْا وَیَزِیْدَہُمْ مِّنْ فَضْلِہٖ وَاللّٰہُ یَرْزُقُ مَنْ یَّشَآئُ بِغَیْرِ حِسَابٍ،﴾ (النور: ۳۶۔۳۸) ’’ان گھروں میں جن کے متعلق اللہ نے حکم دیا ہے کہ بلند (تعمیر) کیے جائیں اور وہاں اللہ کے نام کا ذکر کیا جائے۔ ان میں صبح وشام اللہ کی تسبیح کرتے رہیں۔ یہ لوگ ہیں جنہیں اللہ کے ذکر، نماز قائم کرنے اور زکوٰۃ دینے سے نہ تجارت غافل کرتی ہے اور نہ لین دین۔ وہ اس دن سے خائف رہتے ہیں جب دل (خوف اور گھبراہٹ سے) الٹ جائیں گے اور آنکھیں اوپر چڑھ جائیں گی۔ تاکہ اللہ انہیں ان کے عملوں کا بہت اچھا بدلہ دے اور اپنے فضل سے زیادہ بھی عطا کرے اور اللہ جسے چاہتا ہے بلا حساب رزق دیتا ہے۔‘‘ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ سمعَ النِّدائَ فلمْ یاتِ؛ فلا صلاۃَ لہ اِلاَّ مِنْ عُذر)) ’’جس نے اذان کی آواز سنی، پھر مسجد نہ آیا، اس کی نماز ادا نہیں ہوئی سوائے اس کے کہ کوئی شرعی عذر
Flag Counter