Maktaba Wahhabi

65 - 249
اس کی صحت پر شیخین کا اتفاق ہے اوراس لیے بھی کہ یہ ذوات اسباب سے ہیں ۔ جسے طواف کی نماز اور سوج گہن کی نماز۔ ایسی تمام نمازوں میں درست بات یہی ہے کہ وہ تمام نہی کے ا وقات میں بھی ادا کی جاسکتی ہیں جیسے فوت شدہ فرض نمازوں کی قضا۔ چنانچہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے طواف کی نماز کے متعلق فرمایا: ((یابَنِی عَبَد مناف الاتمنعو أحداً طافَ بہذَا البَیْتِ وصلیّ أیَّۃ ساعۃٍ شائَ مِنْ لیلٍ أو نہارٍ)) ’’ اے بنی عبدمناف! جو شخص اس گھر کا طواف کر ے اور نماز ادا کرے۔ اسے مت روکو، خواہ رات یا دن کا کوئی بھی وقت ہو۔‘‘ اسے احمد او صحاب سنن نے اسناد صحیح سے نکالا ہے۔ نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کسوف (سورج گہن یا چاند گہن) کے متعلق فرمایا: ((إنَّ الشًّمْسَ والقَمرَ آیتانِ منْ آیاتِ اللّٰه لا ننکسفَان لِمَوْتِ أحَدٍ ولا لحیاتِہ ، فإِذَا رأیتُم ذلِک فصَلُّوا وادْعُوا حتَّی یُکْشَفَ مابِکُم۔)) ’’ سورج اور چاند اللہ کی نشانیوں میں دو نشانیاں ہیں۔ انہیں کسی کو موت یا پیدائش کی وجہ سے گہن نہیں لگتا ۔ لہٰذا جب تم گہن دیکھو تو نماز ادا کرو او ردعا کرو۔ اس وقت کہ گہن کھل جائے۔‘‘ اس کی صحت پر شیخین کا اتفاق ہے۔ نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ نامَ عنِ لصَّلاۃِ أو نَسِیَھا فلْیُصَلَّھا إذَا ذَکَرَھا! لاکفَّارۃَ لھَا إلاَّ ذِلک۔)) ’’ جو شخص نماز کے وقت سویا ہوا ہو یا بھول جائے تو جب اسے یاد آجائے ، نماز ادا کرے۔ بس یہی اس کا کفارہ ہے۔‘‘ او ریہ تمام احادیث ا وقات نہی اوردوسرے اوقات سب کے لیے عام ہیں اورشیخ الاسلام ابن تیمیہ اور ان کے شاگرد علامہ ابن القیم رحمہ اللہ نے بھی یہی قول پسند کیاہے۔ نماز باجماعت نماز باجماعت کس چیز سے حاصل ہوتی ہے؟ سوال :نمازی ، نماز باجماعت کے آخری تشہد میں ملے توکیا اسے نماز اسے نماز باجماعت کا اجر ملے گایا نہیں؟ ابراہیم۔ س ۔ منطقہ الجنوب جواب: اگر نمازی ایک رکعت پالے تواسے نماز باجماعت کا ثواب ملے گا۔ کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ: ((نَنْ أدرکَ رَکْعۃً فی الصَّلاۃِ فَدْ أدْرکَ الصَّلاَۃَ۔)) ’’ جس نے نماز کی ایک رکعت پالی، گویا اس نے پوری نماز پالی۔‘‘
Flag Counter