Maktaba Wahhabi

75 - 249
جواب:…مذکورہ صورت میں عورتوں کی نماز درست ہے۔ کیونکہ وہ سب مسجد میں ہیں اور لاؤڈ سپیکر کی آواز کے ذریعہ ان کے لیے اقتداء ممکن ہے۔ علماء کے دو قوال میں سے ترقول یہی ہے ۔ اختلاف کی اہمیت صرف اس بات میں ہے جبکہ بعض مقتدی مسجد سے باہ۵ ہوں اور وہ نہ امام کو دیکھ سکتے ہوں اور نہ مقتدیوں کو اور توفیق دینے والا تو اللہ تعالیٰ ہی ہے۔ ہم جماعت بن کر جنگل کی طرف گے تو کیا ہمارے لیے نماز قصر کرنا اور جمع کرنا جائز ہے؟ سوال:…ہم جماعت بن کر جنگل کی طرف گے تو کیاہمارے لیے نماز کرنا اور اسے جمع کرنا جائز ہے یا نہیں؟ قاری جواب:…جس جگہ آپگئے اگر وہ آپ کی قیام گاہ سے دور ہے تو آپ کا وہاں جانا سفر ہی سمجھا جائے گا۔ لہٰذا جمع اور قصر سے کوئی بات مانع نہیں۔ سفر میں قصر کرنا پوری نماز ادا کرنے سے افضل ہے ۔ قصریہ ہے ہ ظہر، عصر اور عشاء کی دو دو رکعتیں ادا کی جائیں۔ رہا جمع کرنے کا معاملہ تو یہ رخصت ہے اگر کوئی چاہے تو جمع کر لے اور چاہے تو نہ کرے۔ جمع یہ ہے کہ ظہر اور عصر اکٹھی ادا کر لی جاء ی اور مغرب اور عشاء اکٹھی کر لی جائے۔ جب مسافر مقیم ہو او رآرام سے ہو تو اس کے لیے جمع نہ کرنا افضل ہے کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم حجتہ الوداع کے دروان جب تک منی میں اقامت پذیر رہے آپ نمازقصر تو کرتے رہے مگر جمع نہیں کی۔ آپ نے جمع صرف عرفہ اور مزدلفہ میں کی جبکہ اس کی ضرورت تھی اور جب مسافر کسی جگہ چار دن سے زیادہ ٹھہرنے کا ارادہ رکھتا ہو گو اس کے لیے محتاط صورت یہی ہے کہ قصر نہ کرے بلکہ چار جار رکعت اداکرے۔ اکثر اہل علم کا یہی قول ہے ہاں جب اقامت چاردن یا اس سے کم ہو تو قصر افضل ہے…اور توفیق عطا کرنے والا تو اللہ تعالیٰ ہی ہے۔ نماز جمعہ نماز جمعہ کی صحت کے لیے کم از کم کتنے آدمی ہونا چاہیئں؟ سوال:…نماز جمعہ اور خطبہ کے قیام کے لیے کم از کم کتنے آدمیوں کا ہونا شرط ہے؟ محمد۔ ب۔ ا ۔ ابہا۔ جواب:…اس مسئلہ میں اہل علم کا بہت اختلاف ہے ۔ صحیح ترقول یہ ہے کہ تین آدمیوں کا ہونا کافی ہے۔ ایک امام اور س کے علاوہ وہ اور آدمی۔ جب کسی بستی میں تین ایسے آدمی موجود ہوں جوشرعا مکلف آزاد اور اس بستی کے رہنے ہوں تو وہ جمعہ قائم کریں، ظہر نہ پڑھیں ۔ کیونکہ نماز جمعہ کی مشروعیت اور
Flag Counter