Maktaba Wahhabi

92 - 249
نماز میں منہ لپیٹنا یا دیوار سے ٹیک لگانا جائز ہے؟ سوال: … کیا نماز میں منہ لپیٹنا یا دیوار یا ستون سے یا ایسی ہی کسی دوسری جگہ سے ٹیک لگانا جائز ہے؟ ابراہیم ۔ س۔ المنطقہ الجنوب جواب: … کسی سبب کے بغیر نماز میں منہ لپیٹنا مکروہ ہے، نہ ہی فرض نماز میں کسی دیوار یا ستون سے ٹیک لگانا جائز ہے۔ کیونکہ طاقت رکھنے والے نمازی پر بغیر ٹیک کے سیدھا کھڑا ہونا واجب ہے۔ البتہ نفلی نمازوں میں ٹیک لگا لینے میں کوئی حرج نہیں کیونکہ انہیں بیٹھ کر بھی ادا کیا جا سکتا ہے اور ٹیک لگاتے ہوئے بھی۔ البتہ کھڑے ہو کر نفل ادا کرنا بیٹھ کر ادا کرنے سے افضل ہے۔ اگر نمازی کے آگے سے گزرنے والا یہ جانتا کہ اس پر کیا ہے… کیا یہ حدیث صحیح ہے؟ سوال:… مجلہ الدعوۃ نمبر ۸۲۸ مورخہ ۱۶ ربیع الاول الموافق ۱۱ جنوری ۱۹۸۲ء عنوان فتاویٰ اسلامیہ سوال نمبر۲ پڑھنے کے بعد: آپ نے سنت سے جو دلیل پیش کی وہ حدیث ابو جہیم سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لو یعلَم المارُّ بین یدي المُصلَّی: ماذا علیہ لکان أن یقِف أربعینَ؛ خیرًا لہ من أن یمُرَّ بین یَدَیہ)) ’’اگر نمازی کے آگے سے گزرنے والا یہ جانتا ہوتا کہ اس پر کیا ہے تو ’’چالیس‘‘ ٹھہر جانا اس کے لیے اس سے بہتر تھا کہ وہ نمازی کے آگے سے گزرے۔‘‘ اسے بخاری اور مسلم نے روایت کیا۔ کیا یہ حدیث صحیح لکھی گئی ہے یا اس میں کوئی خطا ہوئی ہے۔ جہاں اس میں یہ اشتباہ پایا جتا ہے: ((أن یقِف أربعینَ؛ خیرًا لہ من أن یمُرَّ)) مبارک۔ ع۔ م۔ ظہران الجنوب جواب:… یہ حدیث صحیح ہے۔ جسے بخاری اور مسلم نے اپنی اپنی صحیح میں روایت کیا ہے۔ اور اس کے الفاظ وہی ہیں جیسے سوال میں ذکر کیے گئے ہیں البتہ بعض کتب احادیث میں ماذا علیہ کے بعد من الاثم کے الفاظ زیادہ ہیں۔ اگرچہ الفاظ کی یہ زیادتی روایت کے لحاظ سے صحیح نہیں تاہم اس کے معنی درست ہیں۔
Flag Counter