Maktaba Wahhabi

176 - 249
ہے اس کو قتل نہیں کرتے مگر جائز طریق سے۔ نہ ہی بدکاری کرتے ہیں اور جو ایسے کام کرے گا سخت گناہ میں مبتلا ہوگا۔ قیامت کے دن عذاب اس کے لیے دگنا کر دیا جائے گا اور وہ اس میں ہمیشہ ذلیل ہو کر رہے گا۔ مگر جس نے توبہ کی اور ایمان لایا اور اچھے کام کیے۔‘‘(الفرقان: ۶۸۔۷۰) لہٰذا ہر مسلمان مرد اور عورت پر واجب ہے کہ وہ اس عظیم بے حیائی اور اس کے وسائل سے ممکنہ حد تک بچے اور گزشتہ افعال پر سچی توبہ کرنے میں جلدی کرے۔ اور اللہ تعالیٰ سچی توبہ کرنے والوں کو معاف فرماتے اور انہیں بخش دیتے ہیں… اور توفیق دینے والا تو اللہ تعالیٰ ہی ہے۔ اگر عورت اپنے خاوند کو حرام کرے یا اپنے کسی محرم سے تشبیہ دے تو اس کا حکم سوال:… جب عورت اپنے خاوند سے یوں کہے کہ اگر تو نے یہ کام کیا تو تو مجھ پر ایسے ہی حرام ہے جیسے میرا باپ، یا اس پر لعنت کرے یا اس سے اللہ کی پناہ چاہے… یا اس کے بالعکس کے بالعکس صورت ہوب۔ تواس کا کیا حکم ہے؟ (جاری۔ ع۔ سبت العلایا) جواب:… اگر عورت اپنے خاوند کو حرام قرار دے یا اسے اپنے کسی محرم سے تشبیہ دے تو اس کا حکم قسم کا حکم ہے‘ طہار کا نہیں۔ کیونکہ قرآن کریم کی نص کی رو سے ظہار صرف مرد ہی اپنی عورتوں سے کر سکتے ہیں۔ اور عورت پر قسم کا کفارہ لازم ہے جو دس مسکینوں کا کھانا ہے۔ ہر مسکین کو اس شہر کی غذا سے نصف صاع دینا ہوگا جس کی مقدار ڈیڑھ کلو ہے یا وہ عورت دس مسکینوں کو صبح کا یا شام کا کھانا کھلا دے یا انہیں ایسی پوشاک دے جو کم از کم نماز ادا کرنے کو کافی ہو تو کفارہ ہو جائے گا۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ﴿لَا یُؤَاخِذُکُمُ اللّٰہُ بِاللَّغْوِ فِیْٓ اَیْمَانِکُمْ وَ لٰکِنْ یُّؤَاخِذُکُمْ بِمَا عَقَّدْتُّمُ الْاَیْمَانَ فَکَفَّارَتُہٗٓ اِطْعَامُ عَشَرَۃِ مَسٰکِیْنَ مِنْ اَوْسَطِ مَا تُطْعِمُوْنَ اَہْلِیْکُمْ اَوْکِسْوَتُہُمْ اَوْ تَحْرِیْرُ رَقَبَۃٍ فَمَنْ لَّمْ یَجِدْ فَصِیَامُ ثَلٰثَۃِ اَیَّامٍ ذٰلِکَ کَفَّارَۃُ اَیْمَانِکُمْ اِذَا حَلَفْتُمْ وَ احْفَظُوْٓا اَیْمَانَکُمْ کَذٰلِکَ یُبَیِّنُ اللّٰہُ لَکُمْ اٰیٰتِہٖ لَعَلَّکُمْ تَشْکُرُوْنَ،﴾ ’’اللہ تمہاری بلا ارادہ قسموں پر مواخذہ نہیں کرے گا۔ لیکن جو قسمیں تم پختہ کر لو (پھر پورا نہ کرو۔) ان پر مواخذہ کرے گا۔ تو اس کا کفارہ دس محتاجوں کو اوسط درجے کا کھانا کھلانا ہے جو تم اپنے اہل وعیال کو کھلاتے ہو۔ یا ان کو کپڑے دینا، یا ایک غلام آزاد کرنا اور جس کو یہ میسر نہ ہو وہ تین روزے رکھے۔ یہ تمہاری قسموں کا کفارہ ہے جب تم قسمیں کھا لو (اور اسے پورا نہ کرو) اور تمہیں چاہیے کہ اپنی قسموں کی حفاظت کیا کرو۔‘‘(المائدہ: ۸۹) اور اگر عورت اس چیز کو حرام کرتی ہے جسے اللہ تعالیٰ نے اس کے لیے حلال کیا ہے تو اس کا حکم قسم کا حکم ہے۔ اسی طرح اگر مرد اس چیز کو حرام کرتا ہے جو اللہ تعالیٰ نے اس کی بیوی کے سوا اس کے لیے حلال کی ہے تو اس
Flag Counter