Maktaba Wahhabi

191 - 249
کیا کسی شخص کے لیے یہ جائز ہے کہ وہ اپنی بالغ بیٹی کو بوسہ دے؟ سوال:… کیا کسی شخص کے لیے یہ جائز ہے کہ وہ اپنی بیٹی کو بوسہ دے۔ جب وہ بڑی ہو جائے اور سن بلوغ سے آگے نکل جائے۔ خواہ وہ شادی شدہ ہو یا غیر شادی شدہ اور خواہ اس کے رخسار کا بوسہ لیا جائے یا منہ وغیرہ کا، اور جب وہ انہی مقامات کا بوسہ لے تو اس کا کیا حکم ہے؟ (عبدالرحمن۔ع۔۱) جواب:… اگر کوئی شخص بلا شہوت اپنی بیٹی کا، خواہ وہ بڑی ہو یا چھوٹی ہو، بوسہ لے تو اس میں کوئی حرج نہیں اور جب وہ بڑی ہو تو بوسہ اس کے رخسار پر ہونا چاہیے۔ جیسا کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے ثابت ہے کہ آپ نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے رخسار کا بوسہ لیا تھا۔ چونکہ منہ کا بوسہ لینا کبھی جنسی شہوت کا سبب بھی بن جاتا ہے۔ لہٰذا اسے ترک کرنا ہی بہتر اور محتاط روش ہے۔ اسی طرح اگر بیٹی اپنے باپ کا بوسہ لے تو بلا شہوت اس کے ناک یا سر کا بوسہ لے اور اگر شہوت کے ساتھ ہو تو سب کے لیے حرام ہوگا تا کہ فتنہ کا قلع قمع اور بے حیائی کا سدباب ہو… اور توفیق دینے والا تو اللہ تعالیٰ ہی ہے۔ عورت کے لیے مسلم اور غیر مسلم سب ملکوں میں پردہ واجب ہے سوال:… بیرون ملک سفر کرتے ہوئے کیا میرے لیے جائز ہے کہ میں اپنا چہرہ کھول لوں اور پردہ اٹھادوں۔ کیونکہ ہم لوگ اپنے وطن سے دور ہوتے ہیں اور ہمیں کوئی نہیں پہچانتا۔ یہ اس لیے کہ میری والدہ اسے بیہودہ خیال کرتی ہے اور میرے والد کو ابھارتی ہے کہ وہ مجھے چہرہ کھولنے پر مجبور کرے۔ کیونکہ جب میں چہرہ ڈھانپتی ہوں تو وہ یہ سمجھتے ہیں کہ میں نے ان کی طرف سے نظر پھیر لی ہے۔‘‘(مولوۃ۔ ح۔ع) جواب:… آپ کے لیے اور نہ ہی کسی دوسری عورت کے لیے، کفار کے ملک میں سفر کے دوران پردہ اٹھانا جائز نہیں، جیسا کہ مسلمان ممالک میں بھی جائز نہیں۔ بلکہ اجنبی مردوں سے پردہ واجب ہے، خواہ وہ مسلمان ہوں یا کافر۔ بلکہ کافروں سے تو پردہ کا وجوب اشد تر ہے کیونکہ ان کا ایمان ہی نہیں، جو انہیں ان باتوں سے روکے، جو اللہ تعالیٰ نے حرام کی ہیں۔ اور آپ کے لیے اور نہ کسی دوسرے کے لیے والدین کی اور نہ ہی کسی دوسرے کی ایسے فعل میں اطاعت جائز ہے۔ جس کو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے حرام قرار دیا ہو اور اللہ سبحانہ اپنی کتاب میں سورہ احزاب میں فرماتے ہیں:
Flag Counter