Maktaba Wahhabi

89 - 249
اللہ آپ کو اجر عطا فرمائے۔ عبداللہ ۔ م جواب:… جو صورت حال آپ نے بیان کی ہے آپ کی نماز درست ہے لیکن آپ کو وساوس سے بچنا چاہے اور یہ صورت میں ہوگا کہ آپ سمجھیں کہ آپ اللہ کے سامنے کھڑے ہیں اورجب آپ نماز میں شامل ہوں تو اللہ کی عظمت کو پیش نظر رکھیں اور اپنے دل کو اس پر مطمئن کریں۔ ساتھ ہی شیطان مرودد سے اللہ کی پناہ مانگیں ۔ ا س طرح انشاء اللہ شیطانی وساوس دور ہوجائیں گے ۔شیطان خاک آلودہ ہوگا اور آپ کا پروردگار راضی ہوگا۔ جب کسی کو یہ شک پڑ جائے کہ آیا اس نے نماز پڑھی ہے یانہیں ،توکیا کرے؟ سوال:…جب نمازی کو اس بات میں شک پڑجائے کہ آیااس نے نماز ادا کی ہے یا نہیں… تو پھر کیا کرے؟ خواہ یہ شک نماز کے وقت میں ہو یا خارج میں ہو؟ عمر۔م۔ ا۔ الریاض جواب:…جب فرض نمازوں میں سے کسی نمازل میں بھی ایک مسلمان کو شک پڑجاے کہ آیا وہ اسے ادا کرچکا ہے یانہیں؟… تو اس پر وجب ہے کہ جلد ازجلد اس کی ادائیگی کر ے کیونکہ حقیقیتاً واجب چیز ابھی اس کے ذمہ ہے لہٰذا اس کے ل جلدی کرے۔ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ((مَنْ نامَ عن الصَّلاۃ أونَسِیَھا،فلْیُصلَّھا إذا ذَکَرَھالا کفَّارۃَ لھا إلاَّ ذلک۔)) ’’جو شخص نماز کے وقت سویا ہو تھا یا سے بھول گیا تو اسے چاہیے کہ جب اسے آجائے ، نماز ادا کرے۔ یہی اس کا کفارہ ہے۔‘‘ مسلم پر واجب ہے کہ وہ نماز کا خاصا اہتمام کرے اوثر اس کا بھی کہ وہ باجماعت نماز کی ادائیگی پر حریص ہونا چاہیے او اسے کسی کام میں مشغول نہ ہونا چاہیے جو اسے نماز ہی کو بھلادے کیونکہ نماز ہی اسلام کا ستون اورشہادتیں کے بعد اہم فریضہ ہے۔ اللہ سبحانہ وتعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿حٰفِظُوْا عَلَی الصَّلَوٰتِ وَ الصَّلٰوۃِ الْوُسْطٰی وَ قُوْمُوْا لِلّٰہِ قٰنِتِیْنَ﴾ ’’ تمام نمازوں کی اور بالخصوص درمیانی نماز کی محافظت کرو اور اللہ کے حضور فرمانبردر بن کر کھڑے ہو۔‘‘ (البقرہ: ۲۳۸) نیز فرمایا: ﴿وَ اَقِیْمُوا الصَّلٰوۃَ وَ اٰتُوا الزَّکٰوۃَ وَ ارْکَعُوْا مَعَ الرّٰکِعِیْنَ﴾ ’’ نماز قائم کرو اور زکوۃ ادا کرو اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو‘‘ (البقرہ: ۴۳)
Flag Counter