Maktaba Wahhabi

124 - 249
روزے روزہ رکھنا اور چھوڑنا اقامت والے شہر کے تابع ہوگا سوال:… میں مشرقی ایشیا سے تعلق رکھتا ہوں۔ ہمارے ہاں ہجری مہینہ سعودی عرب کی مملکت سے ایک دن بعد ہوتا ہے اور ہم طالب علم اس سال رمضان کے مہینہ میں اپنے وطن کو سفر کریں گے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’چاند دیکھ کر روزے شروع کرو اور چاند دیکھ کر ہی ختم کرو۔‘‘ … تا آخر حدیث۔ اور ہم نے مملکت سعودیہ میں روزے شروع کیے۔ پھر ہم ماہ رمضان میں اپنے ملک کو جائیں گے اور یہ ممکن ہے کہ ہم رمضان کے آخر تک اکتیس دن روزے رکھیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ ہمارے روزوں کے متعلق کیا حکم ہے اور ہم کتنے دن روزے رکھیں؟ (ابوبکر۔م۔ج) جواب:… آپ سعودی عرب میں یا کسی اور جگہ روزے رکھیں۔ پھر باقی ماہ کے روزے اپنے ملک میں رکھیں تو جب وہاں کے لوگ روزے چھوڑیں تب آپ بھی چھوڑیں، خواہ یہ تیس دن سے زیادہ ہو جائیں۔ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ((الصَّوْمُ یَوْمَ تَصُومُون، والافطارُ یومَ تُفطِرُون)) ’’جس دن تم روزے شروع کرو وہ روزہ کا دن ہے اور جس دن روزے چھوڑو وہ افطار کا دن ہے۔‘‘ تاہم اگر تم انتیس دن روزے پورے نہ کر سکو تو تمہارے لیے انتیسویں دیں کا روزہ ضروری ہے۔ کیونکہ قمری مہینہ ۲۹ دن سے کم کا نہیں ہو سکتا۔ ہم غروب آفتاب سے ایک گھنٹہ قبل ہوائی جہاز پر سوار ہوئے۔ گھنٹہ گزر گیا، لیکن سورج غروب نہ ہوا، کیا ہم روزہ چھوڑ دیں یا غروب آفتاب کا انتظار کریں؟ سوال:… ہم رمضان کے مہینہ میں مغرب کی اذان سے تقریباً ایک گھنٹہ قبل باذن اللہ تعالیٰ ریاض سے ہوائی جہاز کے ذریعہ روانہ ہوئے۔ مغرب کی اذان ہونے والی تھی اور ہم سعودیہ کی فضاؤں
Flag Counter