Maktaba Wahhabi

141 - 249
علیہ وسلم نے فرمایا: ((اتانی آتٍ مِن رَّبِّي، فقالَ: صلِّ في ھذ الوادي المُبارکِ، وقُلْ عمرۃً في حجۃ)) ’’میرے پروردگار کی طرف سے ایک آنے والا آیا اور کہا، اس مبارک وادی میں نماز ادا کرو اور کہو عمرہ حج کے اندر ہے۔‘‘ یعنی آنے والا حجۃ الوداع کے موقع پر وادی عقیق میں آیا تھا اور صحابہ رضی اللہ عنہم سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز ادا کی پھر احرام باندھا۔ لہٰذا جمہور اس بات کو مستحب سمجھتے ہیں کہ نماز کے بعد احرام باندھا جائے خواہ یہ نماز فرضی ہو یا نفلی ہو۔ وہ وضو کرے اور دو رکعت نمازادا کرے۔ اور حیض ونفاس والی عورتیں نماز ادا کرنے والوں سے نہیں۔ وہ نماز ادا کیے بغیر ہیا حرام باندھ لیں اور ان دو رکعتوں کی قضاء بھی مشروع نہیں۔ (ب)صحیح قول کے مطابق حائضہ عورت کو قرآن کو لفظاً ادا کرنا جائز ہے اور دل میں اسے دہرانا تو سب کے نزدیک ہی جائز ہے۔ اگر اختلاف ہے تو صرف اس بات میں کہ آیا وہ زبان سے ادا کر سکتی ہے یا نہیں؟ بعض اہل علما سے حرام سمجھتے ہیں اور ان باتوں کو حیض ونفاس والی عورتوں کے لیے حرام قرار دیا ہے کہ وہ قرآن کی قراء ت کریں یا قرآن کو چھوئیں۔ نہ وہ دل میں پڑھ سکتی ہیں اور نہ قرآن سے تاآنکہ وہ غسل کر لیں۔ اور بعض اہل علم یہ کہتے ہیں کہ ایسی عورتوں کے لیے دل میں قرآن پڑھنا جائز ہے، قرآن سے پڑھنا جائز نہیں۔ کیونکہ ان کی مدت لمبی ہوتی ہے اور اس لیے بھی کہ اس کے متعلق کوئی صریح حکم وارد نہیں، جس میں اس کی ممانعت ہو، بخلاف جنبی کے کہ اس کے لیے سبب کچھ ممنوع ہے تاآنکہ وہ غسل نہ کر لے اور غسل پر قدرت نہ ہونے کی صورت میں تیمم نہ کر لے۔ دلیل کے لحاظ سے یہی بات راجح تر ہے۔ ایک عورت طواف افاضہ کر رہی تھی کہ اسے خون اتر آیا، اس نے اپنے ولی کو نہ بتلایا حتیٰ کہ اپنے ملک واپس آگئی، اس کا کیا حکم ہے؟ سوال:… ایک عورت حج کے لیے روانہ ہوئی۔ آغاز سفر سے پانچ دن بعد اسے ماہواری آگئی، میقات پر پہنچنے کے بعد اس نے غسل کر لیا اور احرام باندھ لیا، جب کہ وہ حیض کی وجہ سے پاک نہ تھی۔ جب وہ مکہ پہنچی تو حرم سے باہر ہی رہی اور حج یا عمرہ کے شعائر میں سے کچھ بھی نہ کیا۔ وہ دو دن منیٰ میں رہی پھر وہ پاک ہوگئی اور اس نے غسل کیا اور پاکیزگی کی حالت میں اس نے عمرہ کے تمام مناسک سر انجام دیجئے۔ پھر جب وہ حج کے لیے طواف افاضہ کر رہی تھی تو اسے پھر خون آگیا مگر وہ شرما گئی اور مناسک حج پورے کر لیے اور اپنے ولی کو اس وقت اطلاع دی جب وہ واپس اپنے وطن پہنچ گئے۔ اس بارے میں کیا حکم ہے؟ (فھید۔۱۔۱ تقصیم) جواب:… اگر بات ایسی ہی ہے جیسا کہ سائل نے بیان کیا ہے تو اس عورت پر لازم ہے کہ وہ مکہ جائے
Flag Counter