Maktaba Wahhabi

205 - 249
’’اے لوگو! زمین میں جو بھی حلال اور پاکیزہ چیزیں ہیں، کھاؤ اور شیطان کے قدموں پر نہ چلو۔ وہ تمہارا کھلا دشمن ہے وہ تو تمہیں برائی اور بے حیائی ہی کے کام کرنے کو کہتا ہے اور یہ بھی کہ اللہ کی نسبت ایسی باتیں کہو جن کا تمہیں (کچھ بھی) علم نہیں۔‘‘ (البقرۃ: ۱۶۸۔۱۶۹) میں اللہ تعالیٰ سے اپنے لیے اور آپ کے لیے توفیق، ہدایت اور نیت وعمل کی درستی کی دعا کرتا ہوں۔ کیا میں غیر مسلم خادمہ رکھ سکتا ہوں؟ سوال:… میں گھر میں اپنی بیوی کی اعانت کے لیے خادمہ کی تلاش میں نکلا، مجھے لوگوں نے بتلایا کہ اس شہر میں مسلم خادمہ نہیں مل سکتی، کیا میں غیر مسلم خادمہ رکھ سکتا ہوں؟ (محمد۔ ا۔ شقراء) جواب:… جزیرۃ العرب میں غیر مسلم نہ خادمہ رکھنا جائز ہے اور نہ خادم، نہ ڈرائیور اور نہ کوئی دوسرا کام کرنے والا۔ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس جزیرہ سے یہود ونصاریٰ کو نکال دینے کا حکم دیا اور فرمایا کہ یہاں صرف مسلم ہی رہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی وفات کے وقت تمام مشرکوں کو اس جزیرہ سے نکال دینے کی وصیت فرمائی تھی۔ اور کافر مردوں اور عورتوں کو یہاں لانا اس لیے بھی جائز نہیں کہ اس طرح مسلمانوں کے عقائد واخلاق اور ان کی اولاد کی تربیت کے لیے خطرہ ہے۔ لہٰذا اللہ سبحانہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کرتے ہوئے اور شرک وفساد کے قلع قمع کے لیے اس سے رک جانا واجب ہے… اور توفیق دینے تو اللہ تعالیٰ ہی ہے۔
Flag Counter