Maktaba Wahhabi

71 - 249
جس نے صفوں کی بائیں جانب کو آباد کیا ، اس کے لیے دو اجر ہیں کیا یہ حدیث صحیح ہے؟ سوال:…عشاء کی نماز کھڑی ہوئی اور پہل صف کی دائیں جانب مکمل ہوگئی جبکہ بائیں جانب صرف چند ایک لوگ کھڑے تھے تو ہم نے کہا: بائیں جانب سے صف برابر کرو۔ نمازیوں میں سے ایک کہنے لگا:’’ دائیں جانب افضل ہے‘‘ کسی شخص نے اس کا تعاقب کرتے ہوئے یہ حدیث پیش کی کہ ’’ جوشخض صفوں کی بائیں جانب کو آباد کرے اس کے لیے دو اجر ہیں ‘‘۔ بتلائے اس مسئلہ میں راہ صواب کیا ہے؟ مطلق ۔ع۔ ا۔ الخرج جواب:…نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے جو اس بات پر دلالت کر تا ہے کہ ہر صف کی دائیں جانب اس کی بائیں سے افضل ہے۔ اور لوگوں کو اعدالو الصف کہنامشروع نہیں اور اس بات میں کوئی حرج نہیں کہ صف کی دائیں جانب لوگ زیادہ ہوں تاکہ فضیلت حاصل کر سکیں۔ اور حاضرین میں سے کسی نے جو یہ حدیث پیش کی : ((من عَمَر میاسر الُفُوفِ فلہ أجْران)) مجھے اس ک کوئی اصل معلوم نہیں اورراجح بات یہی ہے کہ یہ حدیث موضوع ہے۔ جسے کسی ایسے کاہل نے گھڑا ہے جو نہ صف کی دائیں جانب کے لیے حریص ہوتے ہیں اور نہ مسابقت کے لیے… اور اللہ ہی سیدھی راہ کی طرف ہدایت دینے والا ہے۔ میں اپنی مسجد کے امام کے پیچھے جہری نمازوں میں سورۂ وفاتحہ کی قرا ء ت نہیں کرسکتا: سوال:…جہری اور تراویح کی نماز میں جب امام سورہ فاتحہ کی قراء ت سے فارغ ہوتا ہے تو قرآن کی قراء ت شروع کر دیتا ہے اور میں فاتحہ نہیں پڑھ سکتا کیونکہ اتنا وقفہ ہوتا ہی نہیں جس میں سورہ فاتحہ پڑھی جاسکے ۔ اطلاعا عرض ہے کہ میں نے یہ حدیث بھی پڑھی ہے: ((لا صلاۃَ لِمَنْ لَمْ یقرأْ بفاتحۃِ الْکتاب۔)) اور یہ بھی: ((قراء ۃُ الإ مامِ قرا ء ۃٌ لمنْ خلفہَ۔)) ان دونوں میں تطبیق کیسے کی جائے؟ عبدلراحمن ۔ ن۔ الریاض جواب:…مقتدی کے لیے سورہ فاتحہ پڑھنے کے وجوب میں علماء نے اختلاف کی اہے اور راجح اس کا وجوب ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قول: ((لا صلاۃَ لمنْ لَمْ یقرأْ بفاتحۃِ الکتاب۔)) (متفق علیہ) میں عمو میت ہے۔ نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ سے کہا: شاید تم اپنے امام کے پیچھے پڑھتے رہتے ہو؟ صحابہ نے
Flag Counter